حرمین شریفین کی سر زمین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے ،پاکستان کو سعودی عرب کی ہر لحاظ سے مدد اور تعاون کرنا چاہیے اگر کراچی اور گوادر سے یمن کے باغیوں کو امداد مل رہی ہے تو انہیں روکا جائے، گوادر کاشغر روٹ کو پرانے روٹ کے مطابق ہی بحال رکھا جائے ،کسی صوبے یا قوم کو تحفظات ہیں تو مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے

جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی پریس کانفرنس

اتوار 24 مئی 2015 21:12

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء) جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کی سر زمین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے پاکستان کو سعودی عرب کی ہر لحاظ سے مدد اور تعاون کرنا چاہیے اگر کراچی اور گوادر سے یمن کے باغیوں کو امداد مل رہی ہے تو انہیں روکا جائے گوادر کاشغر روٹ کو پرانے روٹ کے مطابق ہی بحال رکھا جائے اگر کسی صوبے یا قوم کو تحفظات ہیں تو مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے کوئٹہ میں صوبائی صدر علی محمد ترابی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جمعیت اہلحدیث دین اسلام کی تبلیغ کیلئے کام کررہی ہے بنیادی مقصد لوگوں کو اﷲ کی راہ کی جانب راغب کرانا ہے انہوں نے کہاکہ کچھ سالوں سے یمن کے اندر اور باہر سورش کا سلسلہ شروع ہے جس کے اثرات سعودی عرب تک پہنچے ہیں سعودی عرب کے اندر اور بارڈر پر دہشت گردی کے کئی واقعات پیش آئے اور یمنی باغیوں نے سرحدوں پر حملے کررہے تھے اسی طرح شام بحرین اور عراق میں بننے والی سورش کے اثرات سعودی عرب پر پڑنا شروع ہوگئے سعودی عرب اس کے باوجود کافی عرصے تک خاموش رہا اور حالات کا جائزہ لیتے رہے یمن کے عوام اور باغیوں کے درمیان سعودی عرب نے صلح صفائی کے مسائل حل کرانے کی کوشش کی اور اس حوالے سے باقاعدہ معاہدہ بھی لیکن کچھ عرصے بعد باغیوں نے یمن کے منتخب اور جمہوری صدر کو عہدے سے ہٹا دیا اور سعودی عرب نے یمن کے منتخب صدر کی دعوت پر باغیوں کیخلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا جس کا دیگر ممالک نے بھرپور ساتھ دیا پاکستان سے بھی مدد کی درخواست کی گئی لیکن بعض مصلحتوں اور خاص کر ایران کے معاملات اور ضرب عضب کے آپریشن کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم براہ راست کارروائی میں حصہ نہیں لینگے اور اگر سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو بھرپور ساتھ دینگے انہوں نے کہاکہ میری نظر میں پاکستان کو سعودی عرب کی حفاظت کیلئے ایکٹیو رول ادا کرنا چاہیے تھا سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا ہے چاہے وہ زلزلے سیلاب کی آفات ہوں یا ایٹمی دھماکوں کے بعد بین الاقوامی پابندیاں ہوں انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل نے بھی حوثی باغیوں کی مدد نہ کرنے کی اپیل کی ہے اگر گوادر یا کراچی سے حوثی باغیوں کی مدد کی جارہی ہے تو اسے بند کردینا چاہیے بلوچستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ تمام پاکستان کا دل بلوچستان کیساتھ دھڑکتا ہے صحافیوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں ہم نے ہر وقت بلوچستان کے عوام کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے میری نظر میں ماضی کے مقابلے میں بلوچستان میں حالات قدرے بہتر ہوئے ہیں اور اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے لاپتہ افراد کا مسئلہ بنیادی ہے یہاں پر افراد لاپتہ نہیں ہوتے بلکہ لاپتہ کئے جاتے ہیں جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے لوگوں کو لاپتہ کرنے کی بجائے عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے جو بھی امن کے دشمن ہوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے اس طرح بے گناہ افراد کو لاپتہ کرنے انسانی حقوق پاکستانی حقدار اور اسلامی روایات خلاف ورزی ہے حکومت بلوچستان کو کام کرنے کا مکمل طور پر اختیار دیا جائے فوج اور انٹیلی جنس ادارے انہیں کسی بھی قسم کا کوئی ڈکٹیشن نہ دیں جو وسائل یہاں موجود ہیں پہلے یہاں کے عوام پر خرچ کئے جائیں وفاقی حکومت بلوچستان کو بھی خصوصی مراعات اور پیکج دے بلوچستان کے حکمرانوں کو بھی ملنے والے وسائل کو عقلمندی اور منصوبہ بندی کے تحت استعمال کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں انرجی کا بحران ہے طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے موجودہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے جو وعدے کئے تھے اب تک انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی تاہم حکومت نے طویل المدتی منصوبے قائم کئے ہیں مگر مختصر وقت کیلئے منصوبے قائم کرنا ضروری ہیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے انہوں نے کہاکہ اگر پٹرول مہنگا کیا گیا تو اس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا گوادر کاشغر روٹ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پہلے روز جس روٹ کیلئے معاہدہ ہوا ہے اسی فیصلے کو برقرار رکھا جائے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی سے ملک اور عوام کو نقصان ہوگا تاہم گوادر سے دیگر روٹس نکالنے پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے وزیراعظم نے آل پارٹیز اجلاس منعقد کرکے اپنا موقف پیش کیا ہے تاہم 28 مئی کو اس حوالے سے دوسرا اجلاس ہوگا تاکہ اس مسئلے پر مزید گفت و شنید کی جاسکے میری تجویز ہے کہ ایک کمیٹی بنا کر شکایات کا ازالہ کرکے مسئلے کو افہام و تفہیم سے حل کرایا جائے انہوں نے سعودی عرب میں مسجد میں بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی ذمہ داری عالم اسلام اور انسانیت کی دشمن تنظیم داعش نے قبول کی ہے اگر داعش یہ ذمہ داری نہ کرتا تو شاید ایک اور بحران جنم لیتا تاہم انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں۔