کولمبین صدر کا گوریلا جنگجوؤں کے ساتھ امن مذاکرات میں تیزی لانے پر زور`

اتوار 24 مئی 2015 20:09

بگوٹا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء) کولمبیا کے صدر نے ایف اے آر سی گوریلا جنگجوؤں کے ساتھ امن مذاکرات میں تیزی لانے پر زور دیاہے،ان کا یہ بیان سرکاری فورسز کی شدید جارحیت کے نتیجے میں آٹھ باغیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے ۔جوان مینوئل سانتوس کا اعلان کولمبیا کی فوج کی جنوب مغربی علاقے کا وکا میں جمعرات کو شروع ہونے والی کاررروائی میں حکومتی طیاروں کے فضائی حملوں میں 26گوریلا جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں،کو روکنے کیلئے کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ہونے والی ہلاکتوں کے ساتھ دو دنوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد34ہوگئی ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ سینگوویا کے شمالی علاقے میں کولمبیا کے بائیں بازو کی باغی مسلح فورسز(ایف اے آر سی) کے خلاف ہونے والے آپریشن میں مزید دو جنگجو بھی زخمی ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

اب سانتوس کا کہنا ہے کہ وہ خونریزی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ایف اے آر سی نے چھ ماہ کی یکطرفہ جنگ بندی کے خاتمے کے ایک دن بعد انہوں نے کہا کہ ہمیں اس جنگ کے خاتمے کیلئے جلد از جلد فیصلے کرنا ہوں گے اور میں جلد از جلد جنگ بندی کے کسی حتمی اور فیصلہ کن دوطرفہ معاہدے کیلئے مذاکرات میں تیزی لانے کیلئے تیار ہوں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہوانا میں ایف اے آر سی کے ساتھ حکومت کے مذاکرات پورے ایک سال سے جاری ہیں،جس میں کوئی خاص پیش قدمی نہیں ہوئی ہے۔لوگ ہمیں آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں اسی طرح وہ ہم پر امن قائم کرنے کیلئے اعتماد کر سکتے ہیں۔حکومت اور ایف اے آر سی کے درمیان امن مذاکرات جو کہ 2012ء میں شروع ہوگئے تھے،دونوں طرف سے حملوں کے باعث مسلسل تعطل کا شکار ہورہے ہیں۔

ایف اے آر سی نے دسمبر میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا،جس سے امید پیدا ہوگئی تھی کہ مذاکرات کوئی بڑی سنگ میل عبور کرنے والے ہیں،لیکن تناؤ پھر بھی موجود رہا ہے۔ایف اے آر سی نے جمعے کو مہلک فضائی حملوں کے جواب میں جنگ بندی معطل کردی جبکہ اس نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات اور دونوں فریقین کو ہتھیار رکھنے کا مطالبہ کیا۔1964ء میں مارکسی نظریے سے متاثر ایف اے آر سی کے بنیاد رکھنے کے بعد سے کولمبیا کے اسی تنازعے میں اب تک2261.000افراد ہلاک اور5ملین بے گھر ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :