سندھ نیشنل پارٹی کا ایف این سی ایوارڈ تقریب سے قبل سندھ حکومت سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ

ہفتہ 23 مئی 2015 22:53

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں حصہ لینے سے قبل آل پارٹیز کانفرنس بلائے،سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ آبادی کی بجائے آمدنی ، غربت ، بے روز گاری، پسماندگی اور ٹیکس وصولی کی بنیادپر دیاجائے،سندھ ملک کو ریونیو کی مدمیں 78فیصد حصہ دیتا ہے،مگر وفاقی سرکاربدلے میں سندھ کو 23.55فیصد حصہ دیتی ہے جو کہ سندھ کے وسائل کو لوٹنے کے مترادف ہے۔

وہ ہفتہ کو یہاں سنٹرل کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر مرکزی رہنماء اشرف نوناری،رمضان بلیدی،دلشاد بھٹو،سائیں بخش بنگلانی ،ڈاکٹر عظمی جوکھیو،ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متفقہ طور پر قرار داد کے ذریعے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ این ایف سی ایوارڈ کے اہم معاملے پر سندھ کی تمام سیاسی ، مذہبی، قوم پرست تنظیموں ، دانشوروں، ادیبوں اور ماہرین کو طلب کرکے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرائے،اور کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں وفاقی حکومت سے این ایف سی ایوارڈ کا جائزحصہ مانگیں،امیربھنبھرو نے کہاکہ پوراملک سندھ کی آمدنی پر چلتا ہے 78فیصدمالی وسائل فراہم کرنے والا صوبہ آج ایتھوپیا اور صومالیہ بناہوا ہے ہرسال تھر میں سینکڑوں افراد غذائی قلت ، بھوک اور افلاس اور صحت کی سہولت نہ ہونے کے باعث مرتے ہیں،سندھ کی 38فیصد آبادی کو تین وقت کی روٹی تک مہیسر نہیں ہے گزشتہ سال سندھ میں غربت کی شرح 72فیصد ،بھوک کی شرح 80فیصد جبکہ خودکشی کی شرح میں 22فیصد اضافہ ہوا ہے جولمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہاکہ سندھ کے وسائل پر ملک تمام صوبے عیاشیاں کررہے ہیں صرف صوبہ پنجاب کو این ایف سی ایوارڈ میں 51.74حصہ دیاجارہا ہے جوکہ عمل سندھ کے وسائل پر ڈاکہ ہے انہوں نے کہاکہ سندھ کو آبادی کی بجائے آمدنی کی بنیاد پر حصہ دیا جائے،بصورت دیگر سندھ نیشنل پارٹی سندھ کے وسائل کی لوٹ مار کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج تحریک چلائے گی ۔

متعلقہ عنوان :