وزیراعلیٰ شہبازشریف سے چین کے پیپلز انسٹی ٹیوٹ برائے امور خارجہ کے ایگزیکٹو صدر لوشومن کی قیادت میں وفدکی ملاقات

معاشی و تجارتی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے اور دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں،دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تسلسل کیساتھ مشترکہ اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے چین پاکستان کا بااعتماد دوست ہے،چین کے پاکستان کیلئے تاریخ ساز اقتصادی پیکیج کی دنیا میں مثال نہیں ملتی‘شہبازشریف

ہفتہ 23 مئی 2015 22:37

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف سے آج یہاں چین کے پیپلز انسٹی ٹیوٹ برائے امور خارجہ کے ایگزیکٹو صدر لوشومن کی قیادت میں وفدنے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان اورچین کے مابین تجارتی،معاشی ،ثقافتی اورسیاسی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔معاشی و تجارتی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف اورسی پی آئی ایف اے کے ایگزیکٹو صدر کے مابین اس امر پر اتفاق ہوا کہ دہشت گرد ہمارے مشترکہ دشمن ہیں اوردہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے تسلسل کے ساتھ مشترکہ اقدامات مستقبل میں بھی جاری رکھیں جائیں گے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا انتہائی مخلص اوربااعتماد دوست ہے ۔

(جاری ہے)

چین کے صدر نے پاکستان کیلئے جو تاریخ ساز اقتصادی پیکیج دیا ہے اس کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔پاکستان اورچین کے مابین لازوال دوستی کا رشتہ سٹرٹیجک معاشی تعاون میں بدل چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈورپاکستان کیلئے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ۔پاک چائنہ اقتصادی راہداری کے منصوبے سے ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی قیادت نے انتھک محنت اوربے مثال ویژن سے ترقی کی منازل طے کی ہیں ۔پاکستان کوتوانائی بحران کا سامنا ہے ۔ چین کے اقتصادی پیکیج میں توانائی سیکٹر کیلئے 33ارب ڈالر رکھے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین کے اقتصادی پیکیج پر عملدر آمدکیلئے انتہائی تیزرفتاری اوراعلی معیار کیساتھ منصوبوں کو مکمل کریں گے۔چین سے طے پانے والے معاہدوں اورمنصوبوں پر عملدرآمد کیلئے جان لڑا دیں گے۔

میں سمجھتا ہوں کہ چین کے اقتصادی پیکیج سے دہشتگردی اورانتہاء پسندی کے رجحانات کے خاتمے میں بہت مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ روزگار کے لاکھوں مواقعے پید اہوں گے،معاشی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔ترقی اورخوشحالی کیلئے امن کے دشمنوں کو مشترکہ کوششوں سے شکست دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اورانتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے بندوق کی گولی کیساتھ سماجی و معاشی اقدامات بھی ضروری ہیں۔

پاکستان کے طلباء کیلئے لاہور میں چینی زبان سکھانے کا انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے گا۔اس انسٹی ٹیوٹ کیلئے اساتذہ چین سے لائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک کو درپیش چیلنجزسے نمٹنے کیلئے مخلصانہ اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ ایگزیکٹو صدر لوشومن نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیساتھ معیشت ،تجارت ،تعلیم،صحت اوردیگر شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔

پاکستان اورپاکستانی عوام میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے۔لاہور سمیت پنجاب کی ترقی دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی ہے ۔ ایگزیکٹو صدرنے عوامی سطح پر رابطے مزید بڑھانے اورریسرچ وڈویلپمنٹ کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی پیشکش کی اوروزیراعلیٰ پنجاب کو چین کے دورے کی دعوت دی۔وفد میں چین کے پیپلز انسٹی ٹیوٹ برائے امور خارجہ کے نائب صدر پنگ کیو اوردیگر اعلی حکام شامل تھے ۔

صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ، حمیدہ وحیدالدین، چودھری شیر علی، اراکین صوبائی اسمبلی زعیم حسین قادری، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سابق سفیر خالد محمود، چین کے قونصل جنرل یو بورن ، ڈپٹی کونسل جنرل وینگ ڈیکسو، قونصلر اتاشی زائی ینگلن ،چیئرمین پنجاب سرمایہ کاری بورڈ اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔