وزارت خزانہ کا فیصل آباد ڈرائی پورٹ کسٹم کلکٹوریٹ اور انٹیلی جنس کسٹم افسران کے جھگڑے کا نوٹس

ایف بی آر کو گروپ بندی کی فوری تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

ہفتہ 23 مئی 2015 22:14

فیصل آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) وزارت خزانہ نے فیصل آباد ڈرائی پورٹ کسٹم کلکٹوریٹ اور انٹیلی جنس کسٹم افسران کے مابین جھگڑے کا نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر ) کو ہدایت کی ہے کہ ڈرائی پورٹ میں ہونے والی مبینہ کروڑوں روپے کے کسٹم ڈیوٹی میں چوری اور دیگر افسران کے درمیان گروپ بندی کی فوری تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے ۔

(جاری ہے)

کے مطابق گزشتہ چند ماہ سے فیصل آباد ڈرائی پورٹ کے کلٹر کسٹم اور دیگر افسران اور کسٹم انٹیلی جنس کے درمیان کسٹم کلیئرنس کے معاملے میں اختیارات کی جنگ جاری ہے اور اس کے نتیجہ میں فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں تعینات متعدد افسران،جن میں علی رضا کسٹم انسپکٹر،میاں رمضان شاہد عرف لاڈو کسٹم انسپکٹر،کلیئرننگ ایجنٹ گلشن شاہ اور ذوالفقار پنسوٹا ڈیوٹی میں خردبرد کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ کسٹم افسران کو معطل کردیاگیا جبکہ اس واقعہ کے بعد فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں گزشتہ دو ماہ سے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ کنٹینر،جس میں بیرونی ممالک سے مختلف مشینری اور دیگر سامان فیصل آباد ڈرائی پورٹ پہنچ چکا ہے،اسے کوئی بھی کلیرننگ ایجنٹ اور فیصل آباد ڈرائی پورٹ میں تعینات کسٹم افسران کلیئر کرنے کو تیار نہیں،اس صورتحال کے پیش نظر وزارت خزانہ کو کروڑوں روپے کا کسٹم ٹیکس وصول نہیں ہورہا جبکہ کسٹم کے دو شعبوں کے درمیان آپس کی گروپ بندیوں کی وجہ سے کلیئرنس ایجنٹ بھی کام کرنے سے گریزاں ہیں،چنانچہ صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزارت خزانہ نے ایف بی آر کے چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر وہ اس سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں رپورٹ پیش کی جائے اور اس اختلافات میں جو جو افسران ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کرکے وزارت خزانہ کو آگاہ کیا جائے

متعلقہ عنوان :