کراچی، بلدیہ عظمی کی بدانتظامی سے شہر میں آوارہ کتوں کی بھرمار

شہر کے تقریبا ہر علاقے میں آوارہ کتوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی، یو میہ 70سے 80افراد رپورٹ ہو رہے ہیں،جناح ہسپتال انتظامیہ

ہفتہ 23 مئی 2015 21:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) کراچی میں پانی اور بجلی کے بعد آوارہ کتوں کے مسئلے نے سراٹھایالیا۔بلدیہ عظمی کی بے نظیر بدانتظامی کے سبب شہر میں آوارہ کتوں کی آبادی ہی نہیں بڑھی ،بلکہ یہ ہر روز درجنوں شہریو ں کو کاٹ بھی رہے ہیں۔ کوئی آوارہ کتا اچانک سامنے آئے اور اپنے نوکیلے دانت نکال کر زور زور سے بھونکنا شروع کردے،تو بے چارے عام آدمی کے اوسان یوں خطا ہوتے ہیں کہ وہ دم دبا کر بھاگ کھڑا ہوتا ہے، لیکن اگر آوارہ کتے غول کے غول کاٹنا شروع کردیں، تو معاملہ جان لیوا بھی ہوجاتا ہے۔

کچھ ایسا ہی حال آج کل کراچی میں بھی ہے۔ شہر کے تقریبا ہر علاقے میں آوارہ کتوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور انہیں جب موقع ملے خواتین، بچوں اور بزرگوں کو کسی لحاظ کے بغیر بھنبھوڑ ڈالتے ہیں۔

(جاری ہے)

جناح اسپتال کی انتظا میہ کے مطابق یو میہ 70 سے 80 افراد رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے شہر میں کتا مار مہم نہیں چلائی گئی، انتظامیہ اس معا ملے میں کس حد تک سنجیدہ ہے اس پر ایڈ منسٹریٹر کراچی کہتے ہیں کہ کتے مار مہم کے احکامات دیئے ہوئے ہیں اور ادویات کی بھی کوئی کمی نہیں۔

دوسری جانب سینئر ڈائر یکٹر میڈیکل سروسز اعتراف کرتی ہیں کہ اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ماہرین طب کے مطابق کتے کے کاٹنے کا علاج کرنے میں کم سے کم دو ہفتے اور زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔ شہر میں جہاں ایک جانب کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضا فہ ہو رہا ہے وہیں دوسری جانب اسپتالوں میں ادویات بھی ناپید ہیں۔ماہرین کے مطابق کتے کے کاٹنے کے فوری بعد اسپتال پہنچا جائے تاکہ بروقت تشخیص کر کے علاج کا آغاز کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :