محمد ساجد جوکھیو کی زیر صدارت واٹربورڈ کی مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس

واٹربورڈ نے غیر قانونی کنکشن ،ہائیڈرنٹس مالکان کیخلاف سزا و جرمانہ کا قانون بنانے کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے، وائس چیئرمین واٹر بورڈ

ہفتہ 23 مئی 2015 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) صوبائی وزیر بلدیات اور چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ شرجیل انعام میمن کی قائم کردہ واٹربورڈ کی مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس واٹربورڈ کے وائس چیئرمین و کنوینر محمد ساجد جوکھیو کی صدارت میں ہوا ،ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زیدی متعلقہ افسران کے علاوہ اراکین کمیٹی خالد احمد، ریحان ظفر،ہمایوں خان ،شفیع جاموٹ ، امیر نواب ،خرم شیرزمان ، جاوید بلوانی ، عابد حسین نے شرکت کی ،مانیٹرنگ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے محمد ساجد جوکھیو وائس چیرمین واٹربورڈ نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے ہائیڈرنٹس کی نگرانی کیلئے میری نگرانی میں بنائی گئی سب کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جارہا ہے جس میں ہائیڈرنٹس کے بارے میں واضح پالیسی بنائی جائے گی ،سب کمیٹی کا نوٹفکیشن جاری کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ نے غیر قانونی کنکشن اور ہائیڈرنٹس مالکان کے خلاف سزا و جرمانہ کا قانون بنانے کیلئے صوبائی اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ہے توقع ہے کہ آئندہ اجلاس میں اس کو منظور کرالیا جائے گا اس سلسلہ میں ارکان کمیٹی بھی سپورٹ کریں جبکہ زبیر موتی والا کی سربراہی میں بنائی گئی ٹیکنیکل سب کمیٹی کا اجلاس بھی بلاکر متعلقہ معاملات پر غور کیا جائے گا اور ان دونوں کمیٹیوں کی کارروائی کی رپورٹ اور تجاویز کو آئندہ ہونے والے مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا مقصد قیام شہر میں پانی کی قلت ،پانی کی تقسیم کا منصفانہ نظام اور ہائیڈرنٹس سے متعلق کسی بھی قسم کی بدعنوانی کی نشاندہی اقدامات اور واٹربورڈ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے مناسب حکمت عملی وضع کرنا ہے اور کمیٹی تمام معاملات میں بااختیار ہے انہوں نے کہا کہ تمام چیف انجینئرز کمیٹی کے ارکان سے ربطہ میں رہیں اور ٹینکرز کے ذریعے پانی کی فراہمی کے سلسلے میں ان کے علاقوں میں پانی کے ٹینکرز کی ضرورت سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو آگاہ کریں تاکہ کمیٹی ممبران کو بھی ان کے علاقوں میں پانی فراہم کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ گذشتہ میٹنگ میں ممبران کی جانب سے پیش کی جانیوالی تجاویز اور سفارشات پر کافی حد تک عمل کیا گیا ہے جبکہ واٹربورڈ ایسی تجاویز پر فوری اقدامات کرے گا جو کمیٹی اجلاس میں پیش کی جائیں گی دریں اثنا ایم ڈی واٹربورڈ سید ہاشم رضا زیدی نے ممبران کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کے بارے میں کہا کہ نئے واٹرکنکشنز پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے ،58میں سے 24پمپنگ اسٹیشنز پر میٹرز لگادیئے گئے ہیں باقی جگہوں پر ایک ماہ میں میٹرز لگادیئے جائیں گے، واٹربورڈ کے 262گھوسٹ ملازمین کو نوٹسسز بھجوادیئے گئے ہیں اور ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جارہی ہے جبکہ ملازمین کی حاضری یقینی بنانے کیلئے واٹربورڈ میں بائیومیٹرک نظام نافذ کیا جائے گا انہوں نے K-4 منصوبہ آب رسانی کے بارے میں بتایا کہ کنسلٹنسی ایوارڈ ہوچکی ہے اور کنسلٹنٹ فرم عثمانی اینڈ کو کو 9ماہ کے بجائے6ماہ میں پروجیکٹ کے بارے میں فنی ضرورت کے مطابق ڈیزائننگ اور پلاننگ مکمل کرلے گی اس کے بعد تعمیراتی کام کا آغاز کردیا جائے گا جبکہ کنسلٹنٹ کمپنی کی 2 سروے ٹیمیں اس وقت کام کررہی ہیں تاکہ وقت مقررہ سے قبل کام مکمل کرلیا جائے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے بتایا کہ 65ملین گیلن پانی کے منصوبہ کی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ نے دیدی ہے ،فنڈز ملتے ہی اس منصوبہ پر کام شروع کردیاجائے گا جبکہ دھابیجی سے 100ملین گیلن پانی کی پمپنگ کے منصوبہ کی بھی منظوری کے بعد ان دونوں منصوبوں پر نئے مالی سال میں کام شروع کردیا جائے گا جس میںA SPPR کی شرائط کے مطابق ان دونوں منصوبوں کیلئے کنسلٹنٹ کی منظوری بھی شامل ہے انہوں نے بتایا کہ ٹینکرز کے ذریعے ضلع غربی اور دوسرے علاقوں میں فری عوامی ٹینکرز سروس کے ذریعے پانی کی فراہمی کیلئے کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے ڈپٹی کمشنر ز، واٹربورڈ کے ایگزیکٹیو انجینئرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کررہی ہے انہوں نے چیف انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ مانیٹرنگ کمیٹی کے ارکان کو بھی ان کے علاقوں میں واٹرٹینکرز کی فراہمی کے لئے ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ کریں ،انہوں نے کہاکہ پانی کی فراہمی کو ری شیڈول کیا جائے اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ پانی کی فراہمی کے اوقات اور لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں مماثلت نہ ہوتاکہ لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے جبکہ والووز آپریشن مکمل طور پرفعال کیا جارہا ہے ،انہوں نے کمیٹی ممبران سے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کثیر المنزلہ عمارتوں سمیت تعمیرات کے لئے این او سی جاری کررہی ہے لیکن واٹربورڈ کو انفرااسٹریکچر ڈیولمپنٹ( ٹیکس )کی وصولی میں واٹربورڈ کی خطیر رقم ابھی تک ادا نہیں کررہی واٹربورڈ کو یہ فنڈ فوری دلوایا جائے تاکہ واٹربورڈ اپنے ترقیاتی کاموں کو انجام دے سکے انہوں نے کہا کہ تمام سروس اسٹیشنز کے پانی کے کنکشن منقطع کردیئے جائیں دریں اثناء ممبران کمیٹی خالد احمد، ریحان ظفر،ہمایوں خان ،شفیع جاموٹ ، امیر نواب ،خرم شیرزمان ، جاوید بلوانی ، عابد حسین نے مانیٹرنگ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کی کارروائی پر گفتگو کی اور مختلف قابل عمل تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ K-4 منصوبہ آب رسانی، ,65ملین گیلن اور 100ملین گیلن پانی کے منصوبوں میں تاخیر کے اسباب ،عملی پیش رفت اور تفصیلات سے آگاہ کیا جائے کیوں کہ شہر میں پانی کی قلت کے باعث شہر ان منصوبوں کی تاخیر کا متحمل نہیں ہوسکتا اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کیلئے سزا اور جرمانہ کا قانون سندھ اسمبلی سے منظور کرایا جائے K-4منصوبے پر فوری طور پربلاتاخیر عملدآمد کیا جائے پانی کے مجوزہ منصوبوں کا فوری آغاز اور تکمیل جلد یقینی بنائی جائے شہر کے ہر حصے میں فری عوامی ٹینکرز سروس کو شفاف بنایا جائے اور جن علاقوں میں پانی کی قلت ہے وہاں بھی ٹینکرز سے پانی فراہم کیا جائے شہر کے ہر علاقے میں پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے اور جن علاقوں میں والوو آپریشن بند ہے اسے فوری طور پر فعال کیا جائے ، ہر صنعت کو ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا پابند کیا جائے تاکہ وہ پانی صنعتی مقاصد کیلئے استعمال ہو اس طرح پانی کی کافی بچت ہوگی ،فراہمی آب کا شیڈول ٹاؤن اور ضلع کی بنیاد پر از سر نو بنایا جائے ، ہر ایکس ای این اپنے علاقہ کے دفاتر میں موجود رہے تاکہ مانیٹرنگ کمیٹی کے ممبرا ن اور علاقہ مکین ان سے رابطہ کرسکیں جبکہ اراکین کو ہائیڈرنٹس کی لسٹ فراہم کی جائے اور کمیٹی کی ہر میٹنگ میں افسران کو شرکت کا پابند کیا جائے یہ تجویز بھی دی گئی کہ واٹربورڈ کے تمام معاملات کو مانیٹر کرنے کے لئے ویجیلنس کمیٹی تشکیل دی جائے اور پانی کی تقسیم آبادی کے تناسب سے طے کی جائے پانی کی قلت کے باوجود کثیرالمنزلہ عمارتوں کو پانی کے نئے کنکشنز دیئے جارہے ہیں اس سے پانی کی مزید قلت پیدا ہوگی ان پر پابندی لگائی جائے ،آر او پلانٹ سے بعض جگہ مضر صحت پانی فراہم کیا جارہا ہے، کراچی جو پاکستان کا معاشی حب ہے لہٰذا واٹربورڈ صنعتوں کو مقررہ اور اضافی کوٹہ فراہم کرے ۔

متعلقہ عنوان :