دینی مدارس پاکستان کے لئے خطرہ نہیں،علامہ عطاء محمددیشانی

سعودی عرب پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں، مسجد میں خود کش حملے سے ہمارے مؤقف کی تائید ہوگئی ہے، صدر اہلسنت والجماعت خیبرپختونخوا

ہفتہ 23 مئی 2015 21:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) اہلسنت والجماعت خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر علامہ عطاء محمددیشانی نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں، مسجد میں خود کش حملے سے ہمارے مؤقف کی تائید ہوگئی ہے، حرمین کے تحفظ کے لئے پاک فوج کو سعودی عرب بھیجا جائے، دہشت گردی سے اسلام پسند طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، دہشت گرد اسلام کے قلعے میں شگاف ڈالنا چاہتے ہیں، پاکستان بھی دشمن کے نشانے پر ہے، انہوں نے کہا کہ انڈین ایجنسی را کے بعد اسرائیلی ایجنسی موساد بھی پاکستان میں سرگرم ہوگئی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب اپنی غلطیوں کو تسلیم کر لیں ہم مان لیں کہ انتہا پسندی کی ذمہ داری علماء اور دینی مدارس پر عائد نہیں ہوتی بلکہ اس کا ذمہ دار ہمارا موجودہ سڑا ہوا نظام ہے، محروم طبقے کو بہت سے چالبازاپنے مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں،ہمارے معاشرے کے تضادات سے عام آدمی میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے، ملکی وسائل اور اختیارات چند ہزار خاندانوں تک محدود ہوچکے، ہم نے اپنی تباہی کے اسباب خود پیدا کر لئے ہیں،کوئی دینی مدرسہ اور اسلام پسند پاکستان کے لئے خطرہ نہیں، پاکستان کو خطرہ انصاف کی عدم فراہمی سے ہے، پاکستان کو خطرہ غربت سے ہے ،مجبور اور بے بس کو کوئی بھی اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر سکتا ہے، خدارا حالات کا ادراک کیجئے فیصلہ سا ز اور ملک کے منصوبہ سازاپنی پالیسیوں پر غور کریں،سب مل کر اسلام پسندوں پر چڑھائی کرنے کے بجائے تمام ججز، وکلاء ،جرنلسٹ ، ڈاکٹرز، بیورو کریٹ ، سیاستدان ، ٹیچرز پاکستان کو ترقی کی راہ پر لانے میں اپنا کردار ادا کریں علماء کا طبقہ آپ کے شانہ بشانہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :