ایگزیکٹ اسکینڈل، معروف صحافی کامران خان کے بعد اظہر عباس اور عاصمہ شیرازی نے بول میڈیا گروپ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا
محمد علی ہفتہ 23 مئی 2015 20:41
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 23 مئی 2015 ء) ایگزیکٹ اسکینڈل کے باعث کامران خان کے بعد بول میڈیا گروپ سے ملحق دیگر کئی صحافیوں نے بول میڈیا گروپ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔
(جاری ہے)
تفصیلات کے ایگزیکٹ کیخلاف ہونے والی تحقیقات کے باعث معروف صحافی کامران خان کی جانب سے بول میڈیا گروپ چھوڑنے کا اعلان کرنے کے بعد دیگر کئی معروف صحافیوں نے بھی بول میڈیا گروپ سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بول میڈیا گروپ سے علحدگی کا فیصلہ کرنے والے صحافیوں میں بول میڈیا گروپ کے سی ای او اظہر عباس، عاصمہ شیرازی اور افتخار احمد شامل ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.