مالیاتی پالیسی کا اعلان،اسٹیٹ بنک نے شرح سود 7 فیصد کردی

ملکی کی معاشی صورتحال میں استحکا م کی وجہ سے شرح سود میں کمی کی گئی ،اطلاق 25 مئی 2015 سے ہوگا شرح سود میں کمی سے سرمایہ کاری ،کاروبارکو فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے،گورنر اسٹیٹ بنک

ہفتہ 23 مئی 2015 19:29

مالیاتی پالیسی کا اعلان،اسٹیٹ بنک نے شرح سود 7 فیصد کردی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء ) اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 8 فیصد سے کم کرکے 7 فیصد کردی جو کہ ملکی تاریخ کی کم ترین شرح سود ہے ۔مالیاتی پالیسی کا اطلاق 25 مئی 2015 سے ہوگا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بنک اشرف وتھرہ نے کہا کہ ملکی کی معاشی صورتحال میں استحکا م کی وجہ سے شرح سود میں کمی کی گئی ہے جس سے سرمایہ کاری اور کاروبارکو فروغ حاصل ہوگا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے ۔

مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد شرح سود 8 فیصد سے کم کر کے 7 فیصد کردیا گیاہے ۔ جو کہ گزشتہ 42 سال میں کم ترین سطح پر ہے اس سے پہلے 2001 میں انٹر بینک میں ریٹ کم ہوا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ترقی کی شرح 4.2 رکھی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سیلنگ اورفلیٹ ریٹ بالترتیب 7اور5فیصد رہے گا اور اسٹیٹ بنک 6.5کے پالیسی ریٹ کو ٹارگٹ کرے گا اور پالیسی ریٹ سیلنگ ریٹ کے درمیان ہی رہے گا اور اس سے اوپر نہیں جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی بچت سیکم سے مالیاتی پالیسی کا کوئی تعلق نہیں ہے اسٹیٹ بنک کی جانب سے سود کی شرح میں کمی کا مقصد پرائیوٹ سیکٹر کریڈٹ کی شرح میں کمی کرنا ہے ہم امید کررہے ہیں کہ آئندہ سال قومی مجموعی پیداوار کی شرح میں اضافی متوقع ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم آئندہ ٹارگٹ اور پالیسی ریٹ پر فوکس کریں گے تاکہ ملکی معیشت کی راہ ہموار کی جاسکے

متعلقہ عنوان :