کراچی میں پانی کی قلت،سڑکوں کی خستہ حالی،گیس و بجلی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں،راشد احمد صدیقی

ہفتہ 23 مئی 2015 18:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی)کے صدر راشداحمدصدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں پانی کی قلت،سڑکوں کی خستہ حالی،کیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سمیت دیگر اہم بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں،میڈیا نے صنعتی علاقوں کے مسائل کو اجاگر کیا اوربہت حد تک حکمرانوں تک پہنچا کر یہ مسائل حل کرانے کی کوششیں بھی کیں مگر ملکی معیشت کو مستحکم بنانے،لوگوں کو روزگار مہیا کرنے والے صنعتی علاقوں کو میٹروپولیٹن شہر جیسے وسائل دستیاب نہیں ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار کاٹی کی جانب سے سینئراکنامک رپورٹرعبدالقدوس فائق کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر مہمان خصوصی سینیٹر عبدالحسیب خان،کاٹی کی پریس اینڈ میڈیا کمیٹی کے چیئرمین جوہرعلی قندھاری،کاٹی کے سینئروائس چیئرمین طارق ملک نے بھی خطاب کیا جبکہ کاٹی کے وائس چیئرمین طارق اسلام باغپتی، کائٹ لمٹیڈ کے سی ای او مسعودنقی،فرحان الرحمان،زبیرچھایا، خالدتواب بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

راشداحمدصدیقی نے کہا کہ کر اچی میں پانی کا بحران شدید ہوتا جا رہا ہے،واٹر بورڈ کی پائپ لائنوں میں پانی دستیاب نہیں ہوتا، غیر قانونی ہائیڈرینٹس سے ہم اپنے ہی حصے کا پانی خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں، جس سے پیداواری لاگت میں خاطر خواہ اضافہ رونما ہوتا ہے،اس تناظر میں کراچی کی بہت سی صنعتیں زبوں حالی کا شکار ہیں اور لاکھوں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے وفاق کو ملنے والے60فیصد سے زائد ریونیو سے ہی ملک بھر کا نظم ونسق چل رہا ہے،اس شہر کی صنعتیں اور بندرگاہیں پورے پاکستان کو سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ یہ شہر ملک بھر سے آنے والے لاکھوں افراد کو روزگار مہیاکرتا ہے اور برآمدات میں بھی کراچی کا حصہ50فیصد ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کو اسکا جائز حق نہیں دیا جارہااور نہ ہی انفرااسٹرکچرمہیا کیا جارہا ہے،کراچی کے ساتھ یہ ناانصافی پورے پاکستان کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔

راشداحمدصدیقی نے مزید کہا کہ میڈیا اور انڈسٹری کراچی کے صنعتکاروں اور انڈسٹری کو ردپیش مشکلات کی نشاندہی اور ان مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر ہم آواز ہوجائیں توحکام بالا ہرصورت میں صنعتکاروں کو درپیش مسائل حل کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔انہوں نے سینئرصحافی عبدالقدوس فائق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی زندگی میں صحافت کی خدمت کی ،انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی صحافت کی ہے اور جونیئر صحافیوں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔

آپ کی صحافتی خدمات سے آنے والی نسلیں استفادہ حاصل کریں گی اور یہ ان کے لئے مشعل راہ ہوگی اور ہمیں امید ہے کہ وہ اب امریکا منتقل ہونے کے باوجود اس پیشے سے منسلک رہیں گے اور پاکستان کی نیک نامی کو اجاگر کریں گے۔سینیٹڑ عبدالحسیب خان نے اس موقع پر کہا کہ ملک کے تین ستون حکومت ، عدلیہ اور میڈیاکا اس وقت جو بھی ہال ہے اسے دنیا جانتی ہے،سینیٹ میں صحت،تعلیم اور انڈسٹری کی بقاء اور بہتری کی کوئی بات نہیں کررہا ،غریب عوام اور انکے مسائل پر آواز بلند نہیں کی جاتی،اس وقت میڈیا اورانڈسٹری کے مابین موثر رابطوں کی ضرورت ہے تاکہ انڈسٹری پھل پھول سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں بے پناہ دولت وسائل کی صورت میں موجود ہے،لیبر طاقتور ہے، ہماری لیبر دنیا کی سب سے بہترین ہے جس نے دبئی کی جھوپڑیوں کو عالیشان محلوں میں تبدیل کردیا،ہمارے ملک میں کرپشن کا زہرملکی معیشت میں داخل ہوچکا ہے،قوم خطرناک حالت میں ہے اور میڈیا کو ملک کے مفاد میں بات کرنی ہوگی۔،ایشوز کو اجاگر کرنا ہوگا۔

چیئرمین پریس اینڈ میڈیا کمیٹی جوہرعلی قندھاری نے کہا کہ عبدلقدوس فائق انتہائی سنجیدہ اور متین ، سادہ لوح، سچے اور کھرے انسان ہیں آپ نے کبھی بھی اخلاقی معیار سے گری ہوئی بات تحریر نہیں کی بلکہالفاظ کا چناؤ سخت سے سخت کیا،انہوں نے کبھی بلیک میلنگ کی صحافت نہیں کی اور نہ ہی کبھی کسی بھی دباؤ میں نہیں آئے بلکہ اپنی آزادانہ رائے کا اظہار کیا،حکومت پاکستان کو چاہیئے کہ زندگی کے43سال شعبہ صحافت میں دینے اوراعلیٰ خدمات پرعبدالقدوس فائق کو ستارہ امتیاز دیا جائے۔