Live Updates

اگر کینیڈا کیوبک ،برطانیہ سکاٹ لینڈ کے عوام کو ریفرنڈم کا حق دے سکتا ہے تو کشمیریوں کو حق خود ارادیت کیوں نہیں مل سکتا،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

وقت آگیا لائن آف کنٹرول کو ختم کرکے دونوں اطراف کے کشمیری ایک ہو ،مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو خطے میں بڑی ایٹمی جنگ کا خطرہ ہو سکتاہے عمران خان کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام کشمیری پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں، جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 23 مئی 2015 18:21

کیلگری (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اگر کینیڈا ،کیوبک اور برطانیہ ،سکاٹ لینڈ کے عوام کو ریفرنڈم کا حق دے سکتا ہے تو اقوام متحدہ کی کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت کیوں نہیں مل سکتا۔ عالمی برادری اس سلسلے میں اپنی کوششیں تیز کرے کیونکہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری عوام لائن آف کنٹرول کو دیوار برلن کی طرح ختم کرکے دونوں اطراف کے کشمیری ایک ہو ں۔

اگر مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو خطے میں ایک بڑی ایٹمی جنگ کا خطرہ ہو سکتاہے جو کہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔آزاد کشمیر کے عوام اپنے قومی تشخص کو بحال کرنا چاہتے ہیں جو کہ آزاد کشمیر کے موجودہ حکومت اور اپوزیشن نے ملکر ختم کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تمام کشمیری پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں۔

کینیڈا مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرے۔ برطانیہ کی طرح کینیڈا کے پاکستانی کشمیری بھی پارلیمنٹ تک پہنچیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں کینیڈا کے شہر کیلگری میں تحریک انصاف کینیڈا کے زیر اہتمام ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جسکی صدارت جنت حسین شیرو نے کی جبکہ جلسہ عام سے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء راجہ قدیر،البرٹا کے ممبران پارلیمنٹ عرفان صابر اور اعظم، ثمینہ باجوہ، ڈاکٹر کامران، ڈاکٹر الیاس، سردار فاروق، چوہدری رشید، شوکت حیات، مس سعدیہ، مس سدرہ مبین،شان علی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کینیڈا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اس لئے بھی ثالثی کا کردار ادا کرے کیونکہ کینیڈا کے پاک ، بھارت دونوں سے بہتر تعلقات ہیں اور وہ ان دونوں ممالک کے ساتھ دولت مشترکہ کا بھی رکن ہے اسی طرح کینیڈا کا انسانی حقوق پر اچھا ٹریک ریکارڈ ہے۔جبکہ کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ نے13 اگست 1948 ء کو اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے قرارداد پیش کی تھی۔

لہذا کینیڈا مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں دس پاکستانی و کشمیری نژاد ممبران پارلیمنٹ منتخب ہو ئے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ سو سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ برطانوی پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے ممبر ہونگے۔انھوں نے کہا کہ کینیڈا میں بھی کشمیریوں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے لہذا وہ مسئلہ کشمیر کو آگے بڑھانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبرو استبداد کی انتہاء ہو چکی ہے اور اس موقع پر عالمی برادری کا خاموش رہنا دوغلا پن ہو گا۔ کیونکہ ایک طرف تو لوگوں کے حقوق کی بات کی جاتی ہے اور دوسری طرف مسئلہ کشمیر جوکہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر آنے پہلے ایشوز میں سے ہے ابھی تک حل طلب ہے۔انھوں نے کہا کہ اب دنیا جان چکی ہے کہ جنوبی ایشیاء کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے۔

پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دنوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اس وقت ملک میں عمران خان ہی واحد لیڈر ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔لہذا اس وقت کشمیری و پاکستانی عوام عمران خان سے ہی توقع رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ انتخابات کا سال ہے اور اندرون و بیرون ملک آباد کشمیری الیکشن کی تیاری کریں۔تارکین وطن کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے تاکہ وہ ملک کی سیاست کے ساتھ ساتھ ملکی معاملات سے منسلک رہ سکیں کیونکہ تارکین وطن کے بھیجے گئے زرمبادلہ سے ہی ملک کی اقتصادیات چلتی ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آزاد کشمیر کو اقتصادی طور پر خود کفیل بنائے گی اور اسکے لئے ہائیڈرو، سیاحت، قیمتی پتھروں اور صنعتکاری کے شعبے میں کام کیا جائے گا جس سے آزاد کشمیر میں بیروزگاری کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔

آج مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ یہاں اس جلسے میں خواتین کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ہم خواتین کو اسمبلی میں تینتیس فیصد نمائندگی دیں گے تاکہ وہ معاشر ے میں اپنا فعال کردار ادا کر سکیں۔اسی طرح ہم نوجوانوں کو بھی شریک کریں گے عام آدمی کی حالت زار بہتر ہو سکے۔اس سے قبل بیرسٹرسلطان محمود چوہدری جب نیویارک سے کینیڈا کے شہر کیلگری کے ائیرپور ٹ پہنچے تو انکا ائیرپورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا،ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور انہیں گاڑیوں کے ایک بہت جلوس کی صورت میں جلسہ گاہ تک لایا گیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات