سٹیٹ بینک کا آئندہ 2ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان ، بنیادی شرح سود میں ایک فیصدکی کمی کردی گئی

شرح سودگھٹ کر7فیصدپرآگئی ہے جو 42سال کی کم ترین سطح ہے،کمی کا اطلاق 25 مئی سے ہوگا،سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا

ہفتہ 23 مئی 2015 18:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ 2ماہ کے لیئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیاہے۔ بنیادی شرح سود میں ایک فیصدکی کمی کردی گئی ہے اب شرح سودگھٹ کر7فیصدپرآگئی ہے جو 42سال کی کم ترین سطح ہے۔ کمی کا اطلاق 25 مئی سے ہوگا۔قبل ازیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بورڈآف ڈائریکٹرزکا اجلاس ہوا۔اجلاس میں ڈسکاؤنٹ ریٹ میں 100بیسسزپوائنٹس کمی کی منظوری دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ آف پاکستان نے آئندہ 2ماہ کے لیے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں 100بیسسزپوائنٹس کمی کا اعلان کیاہے۔ گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹراشرف وتھرانے مانیٹری پالسیی کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ شرح سود میں کمی سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ تیل کی قیمتوں میں کمی سے بھی کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کمی کا اطلاق 25 مئی سے ہوگا، فیصلے سے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کو فروغ ملے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ رواں مالی سال کے دوران طویل مدت کی سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھاگیا ہے،ترقی کی شرح بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی ہے،جس سے کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔واضح رہے کہ نومبر2014سے اب تک شرح سود میں 300بیسسزپوائنٹس کمی کی گئی ہے ۔کاروباری برادری نے اسٹیٹ بینک کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مرکزی بینک ، کمرشل بینکوں کو ہدایت دے کہ وہ نجی شعبے کو زیادہ قرض دیں۔ فیصلے سے جہاں عوام کی جانب سے گھر اور کار کے لییے حاصل کیے گئے قرض پر سود کی شرح کم ہوگی وہیں کھاتے داروں اور قومی بچت اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا منافع بھی کم ہوگا۔