حکومت پاکستان اور آزادکشمیر اپنے تارکین وطن کے مسائل کے حل کے لیے خصوصا ً اقدامات اٹھائیں‘طاہر کھوکھر

ہفتہ 23 مئی 2015 13:17

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر وصوبائی تنظیمی کمیٹی کے جوائنٹ انچارج طاہر کھوکھر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور آزادکشمیر اپنے تارکین وطن کے مسائل کے حل کے لیے خصوصا ً اقدامات اٹھائیں تا کہ وہ وطن واپسی پر سکون و راحت محسو کریں مگر اس وقت صورت حال اس کے بالکل برعکس ہے جبکہ یہ حقیقت ہے کہ جب بھی وطن کی کشش اور محبت اپنے دلوں میں سمائے واپس لوٹتے ہیں تو بے مزہ ہو کر رہ جاتے ہیں ان کیساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے جیسے وہ اس ملک کے شہری نہیں بلکہ غیر ملکی ہیں بیرون ملک ہمارے تارکین وطن جو یہاں بے روزگاری ،غربت اور دوسرے مسائل سے تنگ آ کر بیرون ملک محنت مزدوری کے لیے جاتے ہیں اور وہاں جا کر جب سیٹ ہو جاتے ہیں اور کمانے لگتے ہیں مگر وہ اپنے آبائی وطن کو بھولتے نہیں اور نہ ہی یہاں موجود اپنے عزیز و اقارب کو فراموش کرتے ہیں تارکین وطن اپنی خون پیسنے کی کمائی میں سے بچت کر کے اپنے عزیز و اقارب کو بھیجتے ہیں جو وطن عزیز کے لیے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا سبب بنتی ہے دوسری طرف ہمارے تارکین وطن بھائی وطن عزیز کے بلا تنخواہ سفیر ہیں اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے بھی وہ اپنا قومی کردار ادا کرتے ہیں لیکن مقام افسوس ہے کہ تارکین وطن کو ان کی خدمات کو کوئی صلہ نہیں دیا جاتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں سے لیکر گھر پہنچنے کے دوران انہیں کوئی تحفظ نہیں دیا جاتا بلکہ پاکستانی ہونے کے باوجود انہیں ووٹ تک ڈالنے کا اختیار نہیں ہے ان کی جائیداد بھی محفوظ نہیں اور قبضہ مافیا ان کی جائیداد یں بھی ہتھیا لیتا ہے ان کی زندگیوں کا کوئی تحفظ نہیں اور جوتارکین وطن یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہوں تو انہیں مختلف حیلے بہانوں سے اتنا تنگ کیا جاتا ہے کہ وہ یہاں سے بھاگنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں طاہر کھوکھر نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات اور جنر ل الیکشن میں انہیں ووٹ کا حق استعمال کرنے کو موقع دے اس طرح ان میں وطن کی محبت مزید مضبوط ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے باقاعدہ قانون سازی کی جائے اور اگر وہ اپنے وطن میں جائیداد خریدیں یا کوئی پروجیکٹ شروع کریں توان کی ہر طرح سے مدد کی جانی چاہیے اور اگر وہ ملکی سیاست میں حصہ لینے چاہتے ہوں تو ان کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں تا کہ وہ ہمارے سسٹم کے تحت ملکی سیاست میں خوشی خوشی حصہ لیں اس کے لیے ضروری ہے کہ ان کی راہ میں رکاوٹیں اور مشکلات کھڑی نہ کی جائیں ۔

متعلقہ عنوان :