گوادر کاشغر شاہراہ پر بلوچستانیت کی سیاست کرنیوالے بلوچ لیڈر غوث بخش بزنجو کے سیاسی وارثین کا بیان حیران کن ہے ،سینیٹر حافظ حمد اﷲ

جمعہ 22 مئی 2015 22:08

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر حافظ حمد اﷲ نے کہا ہے کہ گوادر کاشغر شاہراہ پر بلوچستانیت کی سیاست کرنیوالے بلوچ لیڈر غوث بخش بزنجو کے سیاسی وارثین کا بیان حیران کن ہے کہ کل تک صوبے اور صوبے کی عوام سے محبت کا رونا رونے والوں کو جہاں اپنا موقف کی بھولنے کی ضرورت تھی اس پر قائم اور جہاں قائم رہنا تھا ۔

اس کو اقتدار کے بدلے دستبردار ہوگئے ہیں۔ میر حاصل بزنجو اہل بلوچستان کو بتائیں کہ گوادر کاشغر شاہراہ پر یہ ان کا اپنا موقف ہے یا پھر ان کو دیا گیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کلی اغبرگ اور شالدرہ کوئٹہ کوئٹہ میں عوامی اجتماعات سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا تعلق وفاق کی سیاست کرنے جماعت سے ہے ۔

(جاری ہے)

جس میں علاقیت اور تعصب کی بنیاد پر سیاست کرنے کیلئے کوئی جگہ نہیں ۔

ہم بلوچستان کو پاکستان مضبوط حصہ اور پسماندہ صوبہ سمجھتے ہیں لیکن بد قسمتی سے آج بلوچستان میں اقتدار کے بدلے یہاں کے عوام کی حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے قوم پرستوں نے عوام مفادات کواقتدار کے بدلے فروخت کردیا ہے ۔ ہمیں ڈر ہے تو اس بات کا کہ ماضی میں نام نہاد قوم پرستی کے دعویداروں نے بلوچستان کے عوام کے ذہنوں میں پیدا کردہ وہ رائے عامہ جس میں وطن پرستی کی بجائے علاقہ پرستی اور زبان پرستی کی پرچار کی گئی تھی ۔

لیکن بد قسمتی سے لوگوں کے ذہنیت بدلنے والے خود توکل جن کے خلاف باتیں کررہے ہیں ان کے گودہ میں بیٹھ گئیں لیکن اپنی وطن دشمن سوچ کا زہر معصوم لوگوں کے ذہنوں میں چھوڑ دیا ہے ۔روٹ کی تبدیلی سے بلوچستان کی عوام قوم پرستانہ سوچ کو فرو غ دے کر ریاست مخالف لوگوں ان معصوم لوگوں کا ذہن وفاق مخالف کرنے کا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ ملک سے محبت کرنیوالے قوتوں سے کہتے ہیں کہ وہ اس روٹ کی تبدیلی کے پیچھے کار فرما ہاتھوں کو ملک کی وسیع مفادات میں روکنے کیلئے آگے آئیں اور اپنا کردار ادا کرتے ہوئے گوادر کاشغر شاہراہ پر روٹ کی تعمیر کا سب سے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان ‘ ژوب براستہ کوئٹہ کی تعمیر پر پہلے کام شروع کروادیں جس کے بعد بے شک جہاں سے ضروری سمجھے راستے نکال دے تاکہ اس سے حوالے سے پیدا شدہ شک شہبات اپنی موت خود مرسکے ۔

اور بلوچستان کی عوام کے پسماندگی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ قوم پرستوں کا اسلام آباد کا بلوچستان کی عوام کے ذہنوں پر کھینچی گئی لکھیر کو ختم کرنے میں مدد مل سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے روز اول سے اس روٹ کی تبدیلی کی بھر پور مخالفت کی تھی جس پر آج بھی قائم ہے ۔آج وفاق کے ساتھ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی جماعتوں کی قیادت بظاہر تو اس مسئلے پر حمایت کررہی ہے لیکن کل یہی لوگ اقتدار سے باہر اس کو وفاق مخالف طرز کا سیاست پر اس موضوع کو دیکر سیاست کرینگے ۔

متعلقہ عنوان :