پھانسیاں اور پھانسی گھاٹ اسلامی تحریکوں کا راستہ نہیں روک سکتے،اسلام پسندوں کا خون رنگ لائے گا ، مصر سمیت ساری اسلامی دنیا میں اسلامی انقلاب برپا ہو گا، محمد مرسی کو پھانسی کی سزا نظام عدل و انصاف کا قتل ہے ،سعودی عرب کی مسجد میں دھماکہ قابل مذمت ہے،سعودی عرب کی سلامتی و بقاء کو پاکستان کی سمجھتے ہیں،اس نازک لمحے پوری پاکستانی قوم سعودی عوام کے ساتھ ہے

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا محمد مرسی کو دی گئی پھانسی کی سزا کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب

جمعہ 22 مئی 2015 20:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پھانسیاں اور پھانسی گھاٹ اسلامی تحریکوں کا راستہ نہیں روک سکتے،اسلام پسندوں کا خون رنگ لائے گا اور مصر سمیت ساری اسلامی دنیا میں اسلامی انقلاب برپا ہو گا، سابق مصری صدر محمد مرسی کو پھانسی کی سزا نظام عدل و انصاف کا قتل ہے،ایک آمر کی جانب سے مرسی کو دی جانے والی پھانسی کی غیر قانونی سزا پر جمہوریت کے علمبرداروں کی خاموشی افسوسناک ہے،مرسی سامراج اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا نشان ہے، موسی علیہ اسلام کی فرعون کے خلاف جدوجہد کا تسلسل ہے،سعودی عرب کی مسجد میں دھماکہ قابل مذمت ہے،سعودی عرب کی سلامتی و بقاء کو پاکستان کی بقاء و سلامتی سمجھتے ہیں،اس نازک لمحے پوری پاکستانی قوم سعودی عوام کے ساتھ ہے،جس طرح اردگان نے یورپ کے مرد بیمار ترکی کو دس سالوں میں اقتصادی قوت بنا دیا، اسی طرح ہم پاکستان میں جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور اشرافیہ کیلئے بنائے گئے وی وی آئی پی نظام کو ختم کر کے اﷲ کی حکومت قائم کریں گے اور پھراصل عوامی راج ہو گا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں آبپارہ میں جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو دی گئی پھانسی کی سزا کے خلاف ہزاروں افراد کے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کر رہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں کتبے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رہے تھے ، جن پر ’’وی آل مرسی‘‘،’’سیسی مردہ باد‘‘ کے نعرے درج تھے، مظاہرین نے سابق صدر مرسی کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مرسی سامراج اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا نشان ہے، موسی علیہ اسلام کی فرعون کے خلاف جدوجہد کا تسلسل ہے، مرسی نے مصری عوام اور نوجوانوں کواسلامی نصب العین دیا ، اقتدار سنبھالتے ہی امریکہ کے بجائے حجاز مقدس کا دورہ کیا اور کعبے کا غلاف پکڑ کر کہا کہ اے اﷲ ہمیں مصر میں انسانوں کی بجائے اﷲ کی حکمرانی قائم کرنے کی توفیق دے، مرسی نے اقتدار سنبھالتے ہی اسرائیل کے بجائے فلسطینیوں کا ساتھ دیا، اسلام اور اسلامی اقدار سے وابستگی مرسی کا جرم بن گیا، امریکہ اور آمر مسلم حکمرانوں نے مرسی کے خلاف سازش کی ، امریکہ اور اس کے حواری جمہوریت کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن جمہوریت سے اسلام آئے تو انہیں قبول نہیں، مصر میں اخوان المسلیمون کے 40ہزار سے زائد کارکن جیلوں میں ڈالے گئے، ان میں اکثریت ڈاکٹروں، انجینئروں اور طلبہ کی ہے، جیل اور پھانسیاں اسلام اور انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتیں، مرسی مصر کے عوام کے دلوں میں بستا ہے، سیسی حکومت نے ان پر ، جیل سے بھاگنے کا الزام، ایران سے تعلق قائم کرنے کا الزام عائد کیا،دنیا کے انصاف پسندوں نے مصری عدالت کے فیصلے کو مسترد کیا ہے، ہم بھی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا مرسی کے حق میں کھڑی ہو، پھانسی گھاٹ، آمروں کے ہتھکنڈے اور عالمی اداروں کے قرضے ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، مصر سمیت پورے عالم اسلام میں اسلامی انقلاب آئے گا، اردگان نے یورپ کے مرد بیمار ترکی کو دس سالوں میں اقتصادی قوت بنا دیا، اسی طرح ہم پاکستان میں جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور اشرافیہ کیلئے بنائے گئے وی وی آئی پی نظام کو ختم کر کے اﷲ کی حکومت قائم کریں گے اور پھراصل عوامی راج ہو گا۔

فلاحی اسلامی ریاست قائم کرنا ہمارا مقصد ہے، ملک کو ظلم ،بے روزگاری، دہشت گردی سے نجات دلائیں گے، آج اسلام آباد نے ثابت کر دیا کہ ہم مرسی کے ساتھ ہیں، اسلامی مارچ پوری دنیا میں جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں مسجد میں دھماکہ ہوا جس میں 50 کے قریب افراد شہید ہو گئے، ہم سعودی عرب کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں،مکہ مدینہ پر قربان ہونے کیلئے تیار ہیں، دہشت گردی کے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، سعودی عرب امن کی سرزمین اور اسلام کا قلعہ ہے، ہمارا دوست اور برادر اسلامی ملک ہے، وہاں 25لاکھ پاکستانی برسرروزگار ہیں، اس لئے سعودی عرب کی سلامتی اور بقاء کو پاکستان کی سلامتی و بقاء سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں عالم اسلام کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، مسلم حکمران واشنگٹن کی بجائے کعبہ کا طواف کریں، امریکہ کا غلام بننے کے بجائے ایک اقتصادی منڈی اور معاشی پروگرام تشکیل دیں تا کہ عالم اسلام ایک ناقابل تسخیر قوت بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہ کروڑ پاکستانی عوام مرسی اور اخوان المسلیمون کے ساتھ ہیں۔