ایم کیوایم کراچی میں پانی کی قلت ،ٹینکر مافیا کی آڑ میں احتجاجی تحریک چلا کر کراچی میں جاری آپریشن کو کمزور کرنا چاہتی ہے، اشرف نوناری

این آر او کے تحت 8 ہزار دہشتگردی کے کیسز ختم کر کے 3500دہشتگردوں کو آزاد نہیں کیا جاتا تو کراچی میں 95فیصد دہشتگردی کے واقعات رونما نہ ہوتے

جمعہ 22 مئی 2015 20:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) ایم کیوایم کراچی میں پانی کی قلت اور ٹینکر مافیا کی آڑ میں احتجاجی تحریک چلا کر کراچی میں جاری آپریشن کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ سانحہ صفورا اور سماجی رہنما سبین محمود کے قتل میں ملوث گرفتار دہشتگرد این آر او کے تحت آزاد ہوئے تھے ۔اگر مشرف دور میں این آر او کے تحت 8 ہزار دہشتگردی کے کیسز ختم کر کے 35،سو دہشتگردوں کو آزاد نہیں کیا جاتا تو کراچی میں 95فیصد دہشتگردی کے واقعات رونما نہیں ہوتے یہ بات سندہ نیشنل پارٹی کے رہنما اشرف نوناری نے کراچی کے علائقوں سچل گوٹھ ،ملیر، مہران ٹاؤن،ناصر کالونی ، کیاماڑی و دیگر علائقوں میں کارکنان کے اجتماعت سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سندہ کا دل اور ملک کی معاشی حب ہیں۔

(جاری ہے)

مگر جنر ل ضیاء الحق نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ایم کیوایم کا وجود ڈال کر ملکی سلامتی پر وار کیا تھا اور لسانی جماعت کو پیدا کر کے سندھی قوم کی ثقافت پر امن تہذیب اور بھائی چارے کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا جب کہ آمر جنرل مشرف نے اپنے دور میں سندہ کے عوامی مینڈیٹ کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر کے 8 سال تک سندہ کے سیاہ و سفید کا ایم کیو ایم جیسی دہشتگرد مافیا کو مالک بنا کر رکھا اور اسی دور میں کراچی کے بڑے واقعات سانحہ 12 مئی ، سانحہ 9اپریل ، سانحہ نشتر پارک و دیگر رونما ہوئے ۔

جب کہ کافی سالوں سے گرفتار سزا یافتہ ایم کیو ایم کے 35سو دہشتگردوں کو این آر او کی صورت میں آزاد کیا گیا 8 ہزار دائر مقدمات ختم کئے گئے۔ آج و ہ ہی دہشتگرد کراچی کے امن کو تباہ کر رھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت ختم ہوچکی ہے ۔ ٹینکر مافیا کے خلاف بھر پور کاروائی ہورہی ہے مگر پانی اشو پر ایم کیو ایم احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے ۔

جب کہ ایم کیو ایم کی یہ تحریک پانی اشو کے نام پردہشتگردوں کے خلاف کراچی میں جاری آپریشن کو ناکام کرنے کی سازش ہے ۔ سانحہ صفورا، اور سبین محمود کا قتل بھی کراچی آپریشن کا رخ لسانی دہشتگردوں سے موڑ کر داعش ،ا لقائدا ، طالبان کی طرف موڑنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پر امن سندھیوں کا شہر ہے۔ اور سندھی قوم سندہ کے وجود کو بچانے کے لئے کراچی کا رخ کریں۔ انہوں نے تمام قومپرست جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ سندہ پر اپنی مالکی حاصل کرنے کے لئے کراچی کو اپنی سیاست اور محبت کا مرکز بنائیں۔ اس موقعے پر پٹہان ،بلوچ اور سرائیکی برادریوں کے سینکڑوں لوگوں نے سندہ نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔کارکنوں کے اجتماعت سے پارٹی کے رہنما شبیر ابڑو اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔