خیبر پختونخوا حکومت نے موبائل کورٹس کو قانونی حیثیت دینے کیلئے بل اسمبلی میں پیش کر دیا

صوبے میں ایک یا ایک سے زائد موبائل کورٹس کا قیام عمل میں لایا جائیگا ‘موبائل کورٹ کے جج کا درجہ سول جج کے برابر ہوگا‘ کورٹ ہائیکورٹ کی ہدایات کے بعد مختلف علاقوں میں علاقائی مسائل اور تنازعات پر فیصلے کریگی

جمعہ 22 مئی 2015 20:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء ) خیبر پختونخوا حکومت نے موبائل کورٹس کو قانونی حیثیت دینے کیلئے پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی میں اس سے متعلق بل پیش کیا جسکے تحت صوبے میں ایک یا ایک سے زائد موبائل کورٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا موبائل کورٹ کے جج کا درجہ سول جج کے برابر ہوگااور یہ کورٹ ہائی کورٹ کی جانب سے ہدایات کے بعد مختلف علاقوں میں علاقائی مسائل اور تنازعات پر فیصلے کریگی صوبے میں سال 2013میں ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد موبائل کورٹ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا لیکن بعض قانونی سقم کے باعث اس کو روک دیا گیا بل کو اسمبلی میں صوبائی وزیر قانونی امتیاز شاہد نے پیش کیا اس کے علاوہ صوبائی وزیر امتیاز شاہد قریشی نے رائٹ ٹو انفارمیشن سے متعلق ترمیمی بل بھی اسمبلی میں پیش کیا سرکاری گاڑیوں کے استعمال اور ہنگو کو گیس رائلٹی نہ ملنے کے متعلق سوالات کمیٹی کے سپرد کئے گئے سپیکر کے خصوصی احکامات پر انیسہ زیب ، جعفر شاہ ، ملک نور سلیم ، ارباب اکبر حیات ، شاہ فرمان اور مظفر سید پر مبنی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو برطانیہ جانے والے اراکین اسمبلی کو دورے کے حوالے سے مختلف امور پر مشورے دینگے۔

متعلقہ عنوان :