دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں بصورت دیگر ریاست ان کیساتھ سختی سے نمٹے گی، ایف سی کارروائیوں میں ہلاک ہونیوالے افراد 99 فیصد دہشت گردی میں ملوث تھے، وزیراعظم کے قومی ایکشن پلان پالیسی کے تحت کوئی اچھا اور برا نہیں سب کیخلاف یکساں کارروائی عمل میں لائی جائیگی ،ایف سی نے ایک ماہ کے دوران 28 دہشت گردوں کو ہلاک ، متعدد کو گرفتار کیا

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کی ڈی آئی جی فرنٹیئر کور بریگیڈیئر طاہر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 22 مئی 2015 20:07

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں بصورت دیگر ریاست ان کیساتھ سختی سے نمٹے گی ایف سی کارروائیوں میں جاں بحق ہونیوالے افراد 99 فیصد دہشت گردی میں ملوث تھے وزیراعظم نواز شریف کے قومی ایکشن پلان پالیسی کے تحت کوئی اچھا اور برا نہیں سب کیخلاف یکساں کارروائی عمل میں لائی جائیگی ایف سی نے ایک ماہ کے دوران 28 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ متعدد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

وہ جمعہ کو یہاں ڈی آئی جی فرنٹیئر کور بریگیڈیئر طاہر کے ہمراہ ایف سی مدد گار سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

آر سی ڈی شاہرہ پر بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیش نظر گزشتہ ہفتے فرنٹیئر کور بلوچستان نے حساس اداروں کی اطلاعات پر قلات اور مستونگ کے علاقوں جوہان ٗ اسپلنجی اور ہربوئی میں کالعدم تنظیم کی کمین گاہوں کیخلاف بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کیا جس میں کمانڈرزسمیت 20 شر پسند ہلاک اور متعدد زخمی و گرفتار ہوئے جبکہ شر پسندوں کیساتھ فائرنگ کے نتیجے میں 40 ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے کارروائی میں شر پسندوں کے 3 ٹھکانے بارود سے بھری 3 گاڑیاں اور 4 موٹر سائیکلیں بھی تباہ کردی گئیں جبکہ ان کیمپوں سے 25 عدد ایم ایس جیز 50 ہینڈ گرنیڈز اور 250 کلو گرام سے زائد بارود بھی برآمد کیا گیا ہلاک اور گرفتار شر پسند سیندک پروجیکٹ کے آئل ٹینکرز کو نذر آتش کرنے نوشکی میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کرنے اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں مطلوب تھے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے فرنٹئر کور نے گزشتہ ہفتے آواران کے علاقے مشکے میں بھی حساس اداروں کی اطلاعات پر کالعدم تنظیم بی ایل ایف کے شر پسندوں کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے ایک دہشت گرد کو ہلاک جبکہ 6 کو گرفتار کرلیا گیا دہشت گردوں کیساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2 سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے خود کار ہتھیار بھی برآمد کئے گئے ہیں مذکورہ دہشت گرد معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ سیکورٹی فورسز اور ایف ڈبلیو او کے کیمپوں پر حملوں اور مزدوروں کے اغواء میں ملوث تھے اسی طرح پشتون علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کیخلاف حساس اداروں کی اطلاعات پر وسیع پیمانے پر ٹارگٹڈ سرچ آپریشن جاری ہے واضح رہے کہ ٹی ٹے پی کے دہشت گرد فاٹا میں پاک آرمی کے پے در پے کامیابی سے ہمکنار آپریشنز کے نتیجے میں خیبر پختونخوا سے ملحقہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں ڑوب اور لورالائی کے پہاڑی سلسلے میں اپنے ٹھکانے منتقل کررہے تھے شر پسند 2013ء سے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں پناہ لینے اور اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش میں مصروف تھے لیکن فرنٹیئر کور اور سیکورٹی ایجنسیز کی بروقت کارروائیوں نے دہشت گردوں کو قدم جمانے کا موقع نہیں دیا ڑوب لورسالائی زیارت اور قلعہ سیف اﷲ کے مختلف علاقوں میں حساس اداروں کی اطلاعات پر ایف سی کی ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں اب تک 2 خود کش حملہ آوروں سمیت 8 دہشت گرد ہلاک اور متعدد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دہشت گردوں کے 5 خفیہ ٹھکانوں کو تباہ اور بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود جن میں 12 خود کش جیکٹس 6 عدد آر پی جی سیون 40 عدد آئی ای ڈیز 12 عدد اینٹی پرسنل مائنز 6 عدد بم 2 عدد ایس ایم جیز بمعہ 13 میگزین 50 عدد گرنیڈ 80 میٹرز ڈیٹونیٹرز تار 1 عدد ٹیلی سکوپ 4 عدد موٹورو لاسیٹ 4 عدد بیٹر 250 را?نڈز سنائپر اور 1 عدد سنگل بیرل راکٹ لانچر بمعہ را?نڈ شامل ہیں کالعدم تحریک طالبان کے ہلاک اور گرفتار دہشت گرد لورالائی سنجاوی اور میختر میں پولیس لیویز اور عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور پبلک ٹرانسپورٹ روٹ پر عام شہریوں اور پی ٹی سی ایل اہلکاروں سمیت سرکاری ملازمین کے اغواء برائے تاوان میں ملوث تھے واضح رہے کہ شدت پسند بیرون ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر ان علاقوں میں بد امنی اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ بلوچستان میں بھی فاٹا جیسی صورتحال پیدا کی جاسکے لیکن فرنٹئر کور بلوچستان اور حساس اداروں کے مثالی آپریشنز نے دہشت گردوں کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملا دیا گزشتہ روز فرنٹیئر کور بلوچستان نے حساس ادارے کی اطلاع پر قلعہ عبداﷲ کی تحصیل چمن کے علاقے رحمان کہول میں ایک آپریشن کیا جس میں بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود جس میں 1350 کلو گرام بارودی مواد میں استعمال ہونیوالی کھاد 6 سو لیٹر ایسڈ 5 ڈرم ایکسپلو سیو پروسیسنگ کیمیکل 4350 کلو گرام کالا اور سفید ایکسپلو سیوپا?ڈر 60 بیگز ایکسپلو سیوز کلاس تھری 6500 سرکٹس بکس پرائما کارڈ 2500 میٹرز 8 ہزار میٹر وائرز 7 سو چیپ وائر 4 ہزار آئی سی اسٹیکس 780 عدد آئی ای ڈی ریموٹ سرکٹس 60 عدد تیار آئی ای ڈیز 4500 عدد ائی ای ڈی سرکٹس بورڈز 480 عدد آئی ڈی بکس تیار شدہ 630 عدد ریموٹ کنٹرول 75 عدد تیار شدہ ڈیونیٹرز ایک سو عدد ڈیونیٹرز کیس 39 عدد ٹامر اسکرین 4 مارٹر بم فیوز ایک عدد آڑ ٹلری شیل 450 عدد بیٹری سیل 5 وائرلیس سیٹ 2 بکس ائی ای ڈی کی تیاری میں استعمال ہونیوالے کیٹس 60 عدد تخریبی اور اشتعال انگیز کتابیں اور پمفلٹس شامل ہیں واضح رہے کہ دہشت گرد یہ مواد صوبے میں تخریبی کارروائیوں کیلئے استعمال کرنا چاہتے تھے لیکن سیکورٹی فورسز اور ایجنسیز کی مشترکہ کاوشوں نے دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے صوبے کو دہشت گردی کی لامتناہی لہر سے بچالیا۔