دہشتگردی کے مستقل خاتمہ کیلئے ملک میں اسلامی شریعت نافذ کرنا بہت ضروری ہے،دشمنان اسلام منظم منصوبہ بندی کے تحت اسلام ومسلمانوں کے خلاف دہشتگردی کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں ، ان کا ایجنڈا ہی دنیا میں فساد برپا کرنا ہے،اتحادی ممالک کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ظلم اور قتل مزید بڑھا ہے

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا اجتماع جمعہ سے خطاب

جمعہ 22 مئی 2015 19:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مستقل خاتمہ کیلئے ملک میں اسلامی شریعت نافذ کرنا بہت ضروری ہے۔ دشمنان اسلام منظم منصوبہ بندی کے تحت اسلام ومسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں ، ان کا ایجنڈا ہی دنیا میں فساد برپا کرنا ہے۔اتحادی ممالک کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ظلم اور قتل مزید بڑھا ہے ، دنیا میں امن و سلامتی کا قیام صرف اسلامی تعلیمات پر عمل سے ہی ممکن ہے۔

نوجوان نسل کی دینی بنیادوں پر ذہن سازی کی جائے۔اسلام نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے برابر قرار دیا ہے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آ ج دہشت گردی کو سب سے بڑا مسئلہ اور امن و سلامتی کو بہت بڑی ضرورت تصور کیاجارہا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتیں اس دہشت گردی کے خاتمہ کی سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ناکام ہیں۔

اس کی بڑی وجہ ہے کہ خود مسلم ملکوں میں اﷲ کی شریعت نافذ نہیں ہے۔ صلیبی و یہودی دنیامیں امن قائم نہیں کر سکتے کیونکہ وہ خود ظلم پر مبنی نظام چلا رہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادی خطہ میں دہشت گردی ختم کرنے آئے مگر ان کی اس نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے جتنا قتل و فساد پھیلا ہے اس کا تصور کرنا بھی محال ہے۔انہوں نے کہاکہ قرآن و سنت کی تعلیمات کو ہر مسلمان تسلیم کرنے کیلئے تیار ہے۔

وزیرستان، سوات، کراچی اور دیگر علاقوں میں جتنااس تعلیم کو عام کرنا دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کارگر ہو سکتا ہے کوئی اور عمل نہیں ہو سکتا۔ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔ نوجوان نسل کی ذہن سازی کی جائے اور انہیں قرآن پاک کی وہ آیات سمجھائی جائیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے اور یہ کہ جس نے ایک جان کو بچانے کی کوشش کی گویا اس نے پوری انسانیت کوبچایا۔

انہوں نے کہاکہ اسلام امن وسلامتی کا دین ہے اور اس میں ظلم، قتل اور حقوق کا غصب نہیں ہے اس لئے دنیا میں امن صرف مسلمان قائم کر سکتے ہیں۔مسلمان ملکوں میں تو کسی غیر مسلم کا قتل بھی جائز نہیں ہے۔ اسلام اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کرتاہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت دنیا میں 60مسلم ملک ہیں ۔ خلیج، مشرق وسطیٰ اور دیگر مسلمان ملک تیل، معدنیات اور دیگر وسائل سے بھرے پڑے ہیں۔

ان کے پاس افرادی قوت اور زر مبادلہ کی بھی کوئی کمی نہیں ہے لیکن اصل مسئلہ یہ ہے کہ وہ کفار کی غلامیوں کا شکار ہیں اس لئے ناکامیاں ان کا مقدر بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میدانوں میں شکست کھانے والوں نے ساری دہشت گردی کا رخ اسلام اورمسلمانوں کی جانب موڑ دیا ہے اور مدارس کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا کیاجارہا ہے۔ بعض وزراء بھی اسلام کا مذاق اڑانے میں مصروف ہیں۔

یہ مغرب کی سازش کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ، یورپ اور بھارت جس قدر دہشت گردی ختم کرنے کی بات کرتے ہیں یہ اسی قدر پھیل رہی ہے۔ مسلم حکمران جب تک اپنے رویے تبدیل نہیں کریں گے اور ملکوں و معاشروں میں اﷲ کادین نافذ نہیں کریں گے ان کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ مسلمان اپنے خاندانوں میں لڑائی جھگڑے ختم کرنا چاہتے ہیں توگھروں میں اسلامی شریعت نافذ کریں۔

بیوی بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں ۔ جس طرح ایک گھر میں اسلامی شریعت قائم کی جاسکتی ہے اسی طرح پورے ملک میں اﷲ کادین نافذ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام صرف نماز، روزہ کا دین نہیں ۔سیاست، معیشت ومعاشرت سمیت اﷲ کے دین نے سب کچھ سکھایا ہے۔حکمران سو د ختم کرنے کا اعلان کریں۔شراب وجوئے پر پابندی اور بے حیائی کے سب سلسلے ختم کئے جائیں۔ اﷲ کی مددآسمانوں سے اترے گی اور مسلمانوں کے سب معاشی مسئلے حل ہو جائیں گے۔