جماعتی بنیادوں پر ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی سرگرمیوں میں پارٹی قائدین کی شرکت پر پابندی ناقابل فہم ہے،صوبائی وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان

جمعہ 22 مئی 2015 18:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء ) خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات اور صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اﷲ خان نے کہا ہے کہ جماعتی بنیادوں پر ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی سرگرمیوں میں پارٹی قائدین کی شرکت پر پابندی ناقابل فہم ہے۔شہری آزادیوں کا تقاضا ہے کہ ایسی پابندیاں نہیں ہونی چاہیں۔خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات سے لے کر ضلع،تحصیل ٹا?نز و یونین کونسلوں کی فعالیت تک سات ارب روپے کے اخراجات متوقع ہیں۔

ضلع و تحصیل ناظم کو ہٹانے کے لیے وزیراعلیٰ کے اختیار کو محدود کیا گیا ہے۔ 30 مئی کو صوبہ بھر میں 39 ہزار سے زائد کونسلرز منتخب ہونگے جوکہ جمہوریت کے مضبوط ستون ہونگے آئندہ کے عام انتخابات کے حوالے سے جماعت اسلامی کی ابھی کسی جماعت کے ساتھ اتحاد پر بات نہیں ہوئی ہمارے لیے آپشن کھلا ہے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے صوبائی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات نے بتایا کہ ہم چاہتے تھے کہ بلدیاتی انتخابات بائیو میٹرک سسٹم کی بنیاد پر ہوں مگر الیکشن کمیشن نے اس سے معذرت کر ی تھی 30 مئی کے بلدیاتی انتخابات کے لیے تمام انتظامات اور تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں پولنگ اسٹیشنوں کے بارے میں ووٹرز کو آگاہ کر دیا گیا ہے عملے کی تعیناتی ہو چکی ہے خیبر پختونخوا حکومت نے نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی کے تمام مراحل کی خوش اسلوبی سے تکمیل کے لیے میری سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے اراکین میں خزانہ ،صحت،تعلیم ،قانون و انصاف کے سیکرٹریز شامل ہیں کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے فنڈز کی منتقلی کو یقینی بنانا ہے۔

قواعد و ضوابط طے کیے جا رہے ہیں رپورٹ جلد کابینہ میں پیش کردی جائیگی۔صوبے کے سینئر وزیر نے مزید بتایا کہ انتخابات کے اس مرحلے میں صوبائی حکومت کے ڈیڑھ ارب روپے کے اخراجات ہونگے کونسلوں کی فعالیت کے لیے پانچ سے چھ ارب روپے کے اخراجات کا اندازہ ہے۔ایک کروڑ چونتیس لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ اراکین کے انتخابات کے بعد ضلع و تحصیل کا انتخاب وزیراعلیٰ و وزیراعطم کے انتخاب کی طرز پر ہوگا۔

یعنی کونسل میں ڈویڑن کی بنیاد پر ضلع و تحصیل ناظمین کے انتخابات کے لیے رائے شماری ہو گی پارٹی فیصلے کے خلاف ووٹ دینے والا نا اہل ہو جائے گا پرویز مشرف اور ہمارے نظام میں یہ فرق ہے کہ باہر سے کوئی ضلع یاتحصیل ناظم منتخب نہیں ہو سکے گا۔مخصوص نشستوں کی تقسیم متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہو گی ضلع تحصیل ناظم کو ہٹانے کے لیے وزیراعلیٰ کے اختیار کو محدود کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ چارج شیٹ کے ساتھ ناظم کو معطل کر سکیں گے اور کمیشن کو اس بارے میں 30دنوں میں تحقیقات مکمل کرنا ہونگی۔انہوں نے بتایا کہ تمام بلدیاتی فنڈز کا آڈٹ ہو گا حسابات کی جانچ پڑتال کے لیے ضلعی کونسلوں میں پبلک اکا?نٹس کمیٹیاں بنیں گی۔انہوں نے بتایا کہ مرکز اور خیبرپختونخوا کے درمیان بجلی کے خالص منافع کے ڈیڑھ کھرب سے زائد واجبات کی ادائیگی کے لیے شیڈول پر بات چیت ہو رہی ہے مرکز اور صوبے کے نمائندوں کا آئندہ اجلاس پشاور میں متوقع ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ سے قبل نئے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان مشکل نظر آ رہاہے۔

جاری ایوارڈ میں توسیع ہو گی انہوں نے بتایا کہ صوبے کی سطح پر تحریک انصاف اور جماعت اسلامی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اتحاد نہیں ہے۔اضلاع کی تنظیموں کو ایڈجسٹمنٹ کا اختیار دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :