پانی کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیساتھ واٹر ٹینکرز کے ذریعے مفت پانی کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے ،گورنر سندھ

حب ڈیم خشک ہوجانے کے باعث کلری جھیل سے آنیوالے پانی کو بہتر طریقہ سے تقسیم کرنا ہوگا،ڈاکٹرعشرت العباد خان کی واٹربورڈ حکام کو ہدایت

جمعہ 22 مئی 2015 18:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کراچی میں پانی کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے واٹر بورڈ حکام کو ہدایت کی ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر شہر کے پانی کی کمی سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ واٹر ٹینکرز کے ذریعے مفت پانی کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے تاکہ عوام کی مشکلات کو کم سے کم کیا جاسکے۔

انہوں نے رمضان سے قبل پانی تقسیم نظام کو بہتر بنانے اور تین ہزار ٹینکرز کو پانی کی مفت سپلائی کے لئے مختص کرنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ حب ڈیم خشک ہوجانے کے باعث شہر کے بعض علاقوں میں پانی کی سپلائی یکسر ختم ہوگئی ہے لہذا کلری جھیل سے آنے والے پانی کو بہتر طریقہ سے تقسیم کرنا ہوگا۔یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں واٹر بورڈحکام کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کہی اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن ،سیکریٹری اختر غوری، منیجنگ ڈائیریکٹرواٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ عوام کو علم ہونا چاہئے کہ کراچی کو ملنے والے پانی کی تقسیم کا طریقہ کیا ہے اور شہر میں پانی کی کمی کے اسباب کیا ہیں انہوں نے واٹر بورڈ کے حکام کو ہدایت کی کہ خراب پمپس کی فوری مرمت کی جائے تاکہ متبادل پمپس ہر وقت دستیاب ہوسکیں تاکہ پانی سپلائی تسلسل میں رکاوٹ حائل نہ ہو۔ انہوں نے واٹر ٹینکرز کے ذریعے پانی کی سپلائی کو بھی مزید بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں کو زیادہ فوکس رکھا جائے جہاں پانی کا بحران رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں کچی آبادیوں کے باعث پانی کی تقسیم کے نظام میں رکاوٹ پیدا ہوئی کیونکہ ان علاقوں میں پانی فراہمی کا نظام موجود ہی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ایسے علاقوں میں واٹر ٹینکرز ہی واحد ذریعہ ہیں جس سے پانی فراہمی ممکن ہوسکتی ہے لہذا اس پر بھی خصوصی توجہ مرکوز رکھی جائے انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو تاکید کی کہ وبائی امراض خاص طور پرنیگلیریاجیسے موذی مرض کی آگاہی کے لئے مہم شروع کی جائے تاکہ لوگ اس موذی مرض سے احتیاطی تدابیر اختیار کرسکیں انہوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کی تقسیم کے نظام میں جہاں جہاں والز (valves) نصب ہیں ان کی مرمت کرکے اسے بھی قابل استعمال بنایا جائے تاکہ پانی کی تقسیم کا نظام موثر انداز میں جاری رہے۔

جہاں جہاں والز (valves) نصب ہیں وہاں صاف پانی کے لئے فلٹریشن پلانٹ لگانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس ضمن میں فوری اسکیم بنا کر حکومت سے منظوری کے لئے پیش کی جائے۔ انہو ں نے K.E. انتظامیہ کو ہدایت کی کہ واٹر بورڈز کے پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی تسلسل سے فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ کوئی تعطل نہ ہو۔ اس موقع پر وزیر بلدیات نے گورنر سندھ کو بتایا کہ فوری نوعیت کے کام خصوصاً پمپس کی مرمت اور دیگر ضروریات کے لئے حکومت سندھ نے واٹر بورڈ کو 20 کروڑ روپے جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور شہر میں پانی کے مسئلے پر تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت اور ان کی تجاویز پر عمل جاری ہے اس موقع پر گورنر سندھ نے خصوصی ہدایت کی کہ واٹر بورڈ کے بلنگ نظام کو مربوط اور ریکوری نظام کو فعال بنایا جائے انہوں نے گزشتہ دس روز سے پانی کی تقسیم نظام کو بہتر بنانے پر واٹر بورڈ کے عملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس پر مسلسل توجہ ہونی چاہئے اور میڈیا کے ذریعے عوام تک مسائل کے بارے میں آگاہی دی جائے۔