سندھ حکومت مجھے قتل کرنا چاہتی ہے،نیاوزیر داخلہ میری گرفتار ی کیلئے بنایا گیا ،ڈاکٹرذوالفقار مرزا

پولیس نے میر گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا ،مخالفین سن لیں انتقامی کارروائیوں کے باوجود ملک چھوڑ کر جانیوالا نہیں ،سابق وزیر داخلہ سندھ پولیس چھاپے ،انتقامی کارروائیوں کیخلاف عدالت سے رجوع کرونگا،اپنی وزارت داخلہ کے دور میں دہشت گرد کو دہشت گرد کہا ،پریس کانفرنس

جمعہ 22 مئی 2015 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ سندھ حکومت مجھے قتل کرنا چاہتی ہے۔نیاوزیر داخلہ میری گرفتار ی کے لیے بنایا گیا ہے ۔میں نے قاتل کو قاتل اور مظلوم کو مظلوم کہا ۔ پولیس نے میر گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا ہے ۔مخالفین سن لیں انتقامی کارروائیوں کے باوجود ملک چھوڑ کر جانے والا نہیں ہوں ۔

ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا مشن جاری رکھوں گا ۔انتقامی کارروائیوں میں سندھ حکومت ملوث ہے ۔پولیس چھاپے اور انتقامی کارروائیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا ۔جمعہ کو اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے جمعہ کو میرے گھر پر غیر قانونی چھاپہ مارا ۔یہ چھاپہ بغیر کسی وارنٹ کے مارا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس چھاپے کے دوران میرے دو ملازمین نیک محمد اور سکند ر کو پولیس اپنے ہمراہ لے گئی ہے ۔

ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات بنائے گئے ہیں ان مقدمات میں متعلقہ عدالتوں سے ضمانت حاصل کی ہوئی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ آج میں عدالتی نظام کی وجہ سے زندہ ہوں ۔ ہر جھوٹے مقدمے میں ضمانت ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور زہریلا انجکشن لگاکر مجھے مارنے کی سازش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں جج کا بیٹا ہوں انتقامی کارروائیاں کرنے والوں کو قانون کے مطابق جواب دوں گا ۔انہوں نے کہا کہ میرے گھر کے باہر پولیس موبائلیں لاکر تماشہ کیا گیا ۔ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرے گھر آئیں ان کی خاطر مدارت کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی وزارت داخلہ کے دور میں دہشت گرد کو دہشت گرد کہا اور ولی بابر سمیت اہم مقدمات میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑا ۔

آج ایسے شخص کو وزیر داخلہ بنایا گیا جو نہ زندہ میں ہے نہ مردہ میں،اسے صرف میری وجہ وزیر داخلہ بنایا گیا ہے ۔نئے صوبائی وزیر داخلہ کی سیاسی حیثیت صفر ہے ۔ ایماندار پولیس افسروں کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور مجھے پکڑنے کے لئے نئے افسر لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی صورت میں اپنا مشن ختم نہیں کروں گا ڈٹ کر حالات کا مقابلہ کروں گا ۔