سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کا اجلاس

جمعہ 22 مئی 2015 16:53

اسلام آباد ۔ 22 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ ایٹمی پاکستان کا ہنرمندی میں کوئی مقابل نہیں اور اس کے سائنسدانوں اور انجینئرز کا کوئی ثانی نہیں ہے، ہمیں صرف درست ترجیحات اور تحقیق کے لئے وافر وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دفاعی پیداوار کے ادارے قومی خزانے پر مالی بوجھ کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور وہ اپنی مسلح افواج کے لئے چھوٹے اسلحہ، گولہ بارود، توپ خانہ، ٹینکوں کے گولے، اینٹی ایئر کرافٹ گنز اور میزائل جیسے ہتھیار بنا کر تقریباً 90 فیصد ضروریات خود پوری کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہیں آئیڈیاز 2000ء نمائش شروع کرنے پر فخر ہے اور یہ نمائش اس وقت شروع ہوئی جب وہ پاکستان آرڈیننس فیکٹریز کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر تھے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی دفاعی پیداوار کی قائمہ کمیٹی دفاعی سازوسامان کی خریداری میں کمی لانے اور دفاعی برآمدات میں اضافے کے لئے بھرپور کوششیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کردار نہ صرف نگرانی کرنا ہے بلکہ اپنی فاضل استعداد کے استعمال کے لئے اندرون ملک سامان کی تیاری اور اس کی کمرشل بنیادوں پر فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ عنوان :