سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین نے انتخابی ضابطہ اخلاق کو مذاق بنا دیا ، دوبارہ شکایت ملی تو کمیشن قانون کے مطابق انتہائی اقدام سے گریز نہیں کرے گا ، معاملہ ذمہ داران کی نااہلی تک جاسکتا ہے ، تمام ترقیاتی منصوبے 8 جون تک روک دیئے جائیں ،آج معاف کررہے ہیں ، آئندہ کسی کو معافی نہیں ملے گی، دوبارہ شکایت کی صورت میں انتہائی قدم اٹھائیں گے

چیف الیکشن کمشنر کا این اے 108 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت کے دوران شدید برہمی کا اظہار

جمعہ 22 مئی 2015 16:24

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء ) چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت کے دوران شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین نے انتخابی ضابطہ اخلاق کو مذاق بنا دیا ہے ، دوبارہ شکایت ملی تو کمیشن قانون کے مطابق انتہائی اقدام سے گریز نہیں کرے گا ، معاملہ ذمہ داران کی نااہلی تک جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جمعہ کو حلقہ این اے 108 کے ضمنی انتخابات میں انتخابی ضابطہ اخلاق کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے سیاسی جماعتوں کے حوالے سے سخت ریمارکس دیئے اور کہا کہ حلقہ میں تمام ترقیاتی منصوبے 8 جون تک روک دیئے جائیں ۔ آج معاف کررہے ہیں ، آئندہ کسی کو معافی نہیں ملے گی ۔ دوبارہ شکایت کی صورت میں انتہائی قدم اٹھائیں گے ، معاملہ کچھ لوگوں کی نااہلی تک جاسکتا ہے ۔