کراچی : میرے زندہ رہنے کا سہرا عدلیہ کے سر ہے، نئے وزیر داخلہ کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 مئی 2015 15:41

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 22 مئی 2015 ء) : کراچی میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے زندہ رہنے کا ٹارگٹ عدلیہ کو جاتا ہے، میں اللہ کے بعد عدلیہ کی وجہ سے زندہ ہوں، عدلیہ سب کو انصاف فراہم کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کا بھی شکر گزار ہوں، جنہوں نے بات سنی، نئے وزیر داخلہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نئے داخلہ کو ایک موقع دینا چاہتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ وزیر داخلہ کو ہمت دے کہ وہ انصاف کریں، انہوں نے بتایا کہ ایماندار پولیس افسروں کے تبادلے کر دئے گئے، میں نے اپنے دور میں دہشت گرد کو دہشت گرد کہا، ولی بابر کے قاتل پکڑے، لیکن میرا بندہ دودھ لینے جائے تو اٹھا لیا جاتا ہے، میں الطاف حسین کے سامنے بھی جھوٹ کو جھوٹ کہا، انہوں نے کہا کہ میں ایک جج کا بیٹاہوں میں نہیں چاہتا ایک جج کا بیٹا قانون توڑے، میں نے قانون نہ کبھی توڑا نہ آئندہ ایسا کروں گا، پر امن شہری ہوں پر امن رہنا چاہیتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ گھر کے باہر 15، 20 گاڑیاں کھڑی کر دی گئی ہی، لیکن میں ان ڈرامے بازی سے پریشان ہونے والا نہیں، میں عدالت سے تمام کیسز سے ضمانت پر ہوں، ذوالفقار مرزا نے کہا کہ کوئی مجھے گرفتار کرنے کی ہمت تو دکھائے، مجھے زندہ گرفتار نہیں کیا جاسکتا، میں تمام جھوٹے مقدمات میں ضمانت پر ہوں، انہوں نے کہا کہ میرے گھر میں موجود تمام اسلحہ لائسنس یافتہ ہے میرے پاس تین سو پچاس کے قریب ہتھیار ہیں،کوئی بھی میرے اسلحے کے لائسنس منسوخ نہیں کر سکتا، میں چوری کے پیسوں سے ٹیکس نہیں دیتا، پولیس چھاپے سے متعلق انہوں نے کہا کہ جس گھر میں میری اہلیہ اور بچے ہیں وہاں بکتر بند گاڑیاں لائی گئیں،پولیس وارنٹ لے کر آئے اور بتایا جائے کیا کیس ہے، انہوں نے کھل عام چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو ڈی آئی جی، ایس ایس پی میرے گھر آئیں، میں کسی سے لڑنے نہیں گیا ،

متعلقہ عنوان :