پی اے سی کا انجینئر بن کر یورپ اور امریکہ کا دورہ کرنے والے وزارت پٹرولیم کے ایڈیشنل سیکرٹری جی اے صابری کے خلاف تحقیقات کا حکم

جمعہ 22 مئی 2015 15:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے سابق ایڈیشنل سیکرٹری جی اے صابری کی طرف سے خود کو انجینئر ظاہر کر کے یورپ‘ امریکہ‘ دبئی اور جاپان کے دورے کرنے کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور حکومت کے سال 2010-11ء میں جی اے صابری ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم تھے اور اس سے قبل وہ ڈائریکٹر جنرل کنسیشن 5 سال سے زائد تک خدمات انجام دیتے رہے ہیں جہاں انہوں نے آئل مارکیٹنگ اور ایکسپوزنگ کمپنیوں سے قریبی تعلقات پیدا کر لئے تھے۔

جی اے صابری نے خود کو پٹرولیم انجینئر ظاہر کیا اور انجینئرنگ کے کوٹہ پر لندن‘ پیرس‘ امریکہ وعیرہ کے دورے کرتے رہے ہیں۔ اس کا انکشاف آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں سیکرٹری پٹرولیم کو ہدایت کی ہے کہ سارے معاملے کی تحقیقات کرائی جائیں اور قانون کے مطابق کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

22مئی۔2015ء سے گفتگو کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر پٹرولیم او پی اے سی کے رکن نوید قمر نے بتایا کہ جی اے صابری کے خلاف متعدد مالی بے ضابطگیوں کی رپورٹس سامنے آتی رہتی تھیں تاہم موصوف نے ریٹائرمنٹ کے بعد میرے ہی خلاف کتاب لکھ ڈالی ہے جس میں الزامات کی بوچھاڑ کی گئی ہے نوید قمر نے کہا میں ان الزامات کی بھرپور تردید کرتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :