قائمہ کمیٹی اجلاس میں سائبر کرائم بل پر ایف آئی اے حکام اور آئی ٹی کمپنیوں کے مالکان کے مابین شدید جھڑپ‘ انوشہ رحمان آئی ٹی کمپنیوں کی حمایت کرتی رہیں

جمعہ 22 مئی 2015 15:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) ایف آئی اے حکام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں کے نمائندوں کے مابین کمیٹی اجلاس میں شدید جھڑپ ہوئی ہے۔ وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمان نے ایف آئی اے آفیسر کو جھاڑ پلا دی۔ وزیرمملکت نے حکومت کا دفاع کرنے کی بجائے آئی ٹی کمپنیوں کا دفاع کرتی رہیں۔ یہ واقعہ گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی نمبر 7 میں ہوا جہاں قائمہ کمیتی برائے آئی ٹی کا اجلاس صفدر کی صدارت میں ہوا جس میں سائبر کرائم پر پبلک سماعت تھی۔

آئی ٹی کمپنی کے نمائندہ نے کہا کہ ایف آئی اے ناجائز طریقہ سے کمپنیوں کو ہراساں کرتی ہے ہم پر مقدمات بناتی ہے اور ملک کے اندر آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے جس پر ایف آئی اے حکام نے الزامات رد کر دیئے اور کہا ایف آئی اے غیر قانونی کام کرنے والی آئی ٹی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیتی ہے اور آئندہ بھی لیتی رہے گی جس پر اجلاس کے دوران شدید جھڑپ ہو گئی اور ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کر دی۔

(جاری ہے)

انوشہ رحمان ایف آئی اے کی طرف داری کرنے کی بجائے آئی ٹی کمپنیوں کے موقف کی حمایت کرنے میں مصروف رہیں کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن (ر) صفدر نے کمپنیوں کے نمائندہ کو وارننگ دیتے ہوئے روکا اور کہا کہ یہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہے کوئی ”لفڑا بازی“ نہیں چیئرمین کو مخاطب ہو کر بات کریں۔