سعودی عرب میں کام کرنے والے 72پاکستانیوں کی 5ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں مل گئیں، صارم برنی

جمعہ 22 مئی 2015 14:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) حقوق انسانی تنظیم صارم برنی ویلفےئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کی کوششوں سے سعودی عرب کے شہر دمام میں کام کرنے والے 72سے زائد پاکستانیوں کی پانچ ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں ادا کر دی گئیں ۔ تفصیلات کے صارم برنی ٹرسٹ کے شعبہ ء بین الاقوامی امور کو ایک درخواست موصول ہوئی جس میں سعودیہ میں مقیم چند پاکستانیوں نے تفصیل کے ساتھ یہ بتایا کہ وہاں موجود ایک کمپنی الموید شپنگ سروسز میں ان کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور گزشتہ پانچ ماہ سے کام لئے جانے کے باوجود تنخواہ نہیں دی جارہی تھیں جس پر صارم برنی ٹرسٹ کی جانب سے چھان بین کرنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ وہاں 72 سے زائد پاکستانی بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں اورشپنگ کمپنی کا مالک ان کے پاسپورٹ قبضے میں لینے کے بعدانہیں ڈرا دھمکا کر جبری مشقت کروا رہا تھا جبکہ معاہدے کے مطابق انہیں کھانا پینا بھی فراہم نہیں کیا جارہا تھا ۔

(جاری ہے)

ٹرسٹ کی جانب سے تمام تفصیلات سعودیہ میں پاکستانی سفارت خانے اور منسٹری آف فارن افےئرز کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی گئیں اور اپیل کی کہ ان تمام پاکستانیوں کی تنخواہوں کو فوری طورپر جاری کر وایا جائے جس پر سعودیہ میں پاکستانی سفارت خانے اور منسٹری آف فارن افیےئرز نے ہنگامی بنیادوں پرشپنگ کمپنی کے مالک سے معاملات طے پانے کے بعد تمام پاکستانیوں کو ان کی پانچ ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں جاری کردی گئیں اور ان کے پاسپورٹ بھی واپس کر دئیے گئے ۔

اس موقع پر صارم برنی ٹرسٹ کے چےئرمین صارم برنی نے پاکستانی سفارت خانے اور منسٹری آف فارن افےئرز کا خصوصی طورپر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ اس سلسلے میں اپنی خدمات ہمیشہ سے پیش کرتا آیا ہے اورآئندہ بھی ملک سے باہر پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کرتارہے گا واضح رہے کہ ٹرسٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی پریشانیوں کی جتنی درخواستیں موصول ہوتی ہیں وہ سب حکومت کو فراہم کی جاتی ہیں تاکہ بے گناہ پاکستانیوں کی وطن واپسی اور ان تک انصاف کی فراہمی کا عمل تیز ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :