سی ڈی اے کے شعبہ سٹیٹ و لینڈ میں افسران کی من ما نیا ں

جمعہ 22 مئی 2015 12:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے ) کے ڈپٹی ڈی جی سٹیٹ و لینڈ حمزہ شفقات کی نااہلی کے باعث شعبہ سٹیٹ و لینڈ میں افسران و ملازمین کے ساتھ سائلین کے جھگڑے معمول بن گئے، افسران کا نشے کی حالت میں سیٹوں پر بیٹھنے کے باعث سائلین سے برا سلوک روا رکھنا جھگڑوں کا سبب بننے لگا ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کا ذمہ دار ادارہ سی ڈی اے کے چیئرمین آفس میں روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں اپنے کاموں کے سلسلے میں سائلین آتے ہیں جبکہ ان سائلین میں زیادہ تعداد متاثرین اسلام آباد کی ہوتی ہے جو کہ اپنے کاموں کے سسلسلے میں شعبہ سٹیٹ و لینڈ کا وزٹ کرتے ہیں ۔

تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ اس شعبے کا مستقل بورڈ ممبر نہ ہونے کے باعث جونیئر ترین آفیسر حمزہ شفقات کو چارج دیئے جانے کے باعث افسران کی من مانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ایک ماہ کے قریب عرصہ میں صرف شعبہ لینڈ میں سائلین و ملازمین کی افسران سے دو لڑائیوں میں نوبت ایف آئی درج کرانے تک جا پہنچی جبکہ اس سے قبل ڈائریکٹر سٹیٹ ٹو کمرشل محمد علی کے غیر اخلاقی رویئے کے باعث ان کے دفتر میں ایک سائل نے ان کا گریبان پکڑ لیا تھا ۔

ایسی ہی ایک خوفناک لڑائی گزشتہ روز شعبہ سٹیٹ ون ( ویسٹ ) کے ڈائریکٹر ابراہیم جنید کے کمرے میں ہوئی جب ایک سائل ان کے ساتھ شدید لڑائی کرنے کے بعد باہر نکلے تو مذکورہ ڈائریکٹر کی اہلیہ ان کے کمرے میں داخل ہوئیں اور ان کو نازیبا الفاظ سے برا بھلا کہنے کے بعد جب باہر نکلیں تو ان کے منہ سے یہ الفاظ نکل رہے تھے کہ گھر میں تو تم نشے کی حالت میں آتے ہی ہو ۔

اب تو آفس میں بھی نشے کی حالت میں آنا شروع کر دیا ہے اس حوالے سے جب ابراہیم جنید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جھگڑے کی تصدیق کی تاہم نشے کی حالت میں رہنے کی تردید کر دی جبکہ حمزہ شفقات نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ واقعہ کا نوٹس لے لیا گیا ہے اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :