بلدیاتی انتخابات میں ہزاروں پولنگ سٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں،عنایت اﷲ

امن و امان قائم کرنے کیلئے فوج ‘ ایف سی ‘ پولیس و دیگر صوبوں سے پولیس انتخابات کے موقع پر طلب کی گئی ہے بلدیاتی انتخابات میں ایک کروڑ 30 لاکھ 35 ہزار 759 کل رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، 74 لاکھ 38 ہزار مرد اور 55 لاکھ 96 ہزار 930 خواتین ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، وزیربلدیات خیبرپختونخوا

جمعرات 21 مئی 2015 21:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) سینئر صوبائی وزیر بلدیات ود یہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اﷲ خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں ہزاروں پولنگ سٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں ‘ امن و امان قائم کرنے کیلئے فوج ایف سی پولیس اور دیگر صوبوں سے پولیس انتخابات کے موقع پر طلب کی گئی ہے لیکن فوج نے پولنگ سٹیشن کے اندر ڈیوٹی دینے سے معذرت کی ہے اورکوئیک رسپانس فورس اور صرف سڑکوں پر پولنگ کے روز گشت کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یو این ڈی پی پشاور یونیورسٹی اور لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے آگاہی سیمینار کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

عنایت اﷲ خان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ایک کروڑ 30 لاکھ 35 ہزار 759 کل رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جس میں 74 لاکھ 38 ہزار مرد اور 55 لاکھ 96 ہزار 930 خواتین ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کریں گے جس کے لئے مرد پولنگ سٹیشن 3 ہزار 295 ‘ اور خواتین کیلئے 2963 پولنگ سٹیشن جبکہ میل پولنگ بوتھ 17309 اور خواتین کیلئے 13608ہیں جبکہ اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران کی تعداد 11262 ہے اور پولنگ افسران کی تعداد 30808 ہے ۔

(جاری ہے)

عنایت اﷲ خان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو ووٹ سے منع کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور خواتین کو ووٹ کے استعمال کی جانب راغب کرنے کیلئے دور دراز علاقوں میں بھی عملہ اور الگ پولنگ بوتھ قائم کئے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز نہیں ہو رہی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ ‘ وزراء اور مشیروں پر اپنے علاقوں کے انتخابی جلسوں میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ اور رکن قومی اسمبلی امیر حیدر خان ہوتی انتخابی جلسوں میں شرکت کر رہا ہے جو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں 45 ہزار لوگ منتخب ہونگے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اپنے وسائل ترقیاتی سکیموں اور پالیسی بنانے میں خود کنٹرول حاصل ہوگا اور خیبر پختونخوا میں ایڈوانس اور پراگریسیو بلدیاتی نظام دوسرے صوبوں کیلئے رول ماڈل ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ تین دن سے پہلے پہلے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ء نافذ کیا جائے گا ڈیولوشن پلانٹ ‘ صوبائی رول بزنس ‘ تحصیل نیبر ہوڈ اور ضلع کیلئے گائیڈ لائن وضع کی جا رہی ہے جس کو صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر بلدیات کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے جس میں صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی ‘ وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ ‘ سیکرٹری لاء ‘ سیکرٹری بلدیات ‘ سیکرٹری ہیلتھ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران شامل ہیں جو ڈسٹرکٹ لیول پر محکموں کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ ڈی سنٹرالائزیشن پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا ۔