کالاباغ ڈیم بناؤ تحریک ایک جہاد ہے پاکستان بچانے کیلئے متحد ہو نا ہوگا‘مسلم لیگ (ق)

75لاکھ پاکستانیوں نے سوشل میڈیا پر حمایت کر دی، کالا باغ ڈیم کی تعمیر شجاعت حسین، پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کا مشن ہے پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے بعد بلوچستان میں کالاباغ ڈیم بناؤ آگاہی تحریک کا آغاز کریگی‘شمس الملک ،رضوان ممتاز علی اور دیگر کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 21 مئی 2015 21:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء ) پاکستان مسلم لیگ (ق )کے زیراہتمام دوسرے کالاباغ ڈیم قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ و سابق چیئرمین واپڈا انجینئر شمس الملک نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم بناؤ تحریک ایک جہاد کا نام ہے پاکستان بچانے کیلئے آج ایک بار پھر متحد ہو کر نکلنا ہوگا، مجھے لگتا ہے کہ انڈیا کے وفادار اس ڈیم کی تعمیر کے حق میں نہیں، یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے سچ ہار گیا جبکہ پاکستان کی روشن تعبیر کالاباغ ڈیم کی تعمیر میں ہے۔

یہ سیمینار گوجرانوالہ کے ایک ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں ہر شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے معززین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم بننے سے بجلی 2روپے فی یونٹ عوام کو ملنا تھی جو آج 18روپے یونٹ ہے سندھ کو 40لاکھ ایکڑ فٹ، پنجاب کو 22لاکھ ایکڑ فٹ، خیبر پختونخواہ کو 20لاکھ ایکڑ فٹ اور بلوچستان کو 15لاکھ روپے ایکڑ فٹ پانی ملنا تھا، یہ منصوبہ اب بھی 6سال میں مکمل ہو سکتا ہے، اس ڈیم کی مخالفت کرنے والے پاکستان کو تھر بنانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں سے گلہ کرنا چھوڑ دیں کہ وہ کالاباغ ڈیم کی مخالفت کیوں کرتے ہیں، وہ تو اپنے بیرونی آقاؤں کے حکم تعمیل بجا لاتے ہیں، ایسے لوگ پاکستان کے دوست نہیں دشمن ہیں، تمام صوبے حقائق سامنے رکھیں تو کوئی بھی کالاباغ ڈیم کی مخالفت نہیں کرے گا، صوبوں کے خدشات دور کرنے کیلئے ہمارے پاس ہر مسئلہ کا حل موجود ہے لہٰذا وہ اپنی سیاست چمکانے کیلئے عوام کو گمراہ نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ گیس تیل اور کوئلے سے جو بجلی بنائی جا رہی ہے وہ انتہائی مہنگی ہے مگر پانی سے جو بجلی بنائی جائے گی وہ فری آف کاسٹ ہو گی، اگر کالاباغ ڈیم اور بھا شا ڈیم مکمل ہو جاتے تو ساڑھے 9ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوتی جس کی قیمت چین میں پیدا ہونے والی بجلی سے بھی کم ہوتی جبکہ 100ملین ڈالر کی بجلی ایکسپورٹ بھی ہو سکتی تھی۔

ا نہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں، لوگ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے بیروزگار اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ کے ایڈوائزر اور کالاباغ ڈیم کے کنوینر رضوان ممتاز علی نے کہا کہ پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی کالاباغ ڈیم آگاہی مہم شروع کی جائے گی، پنجاب کے 95فیصد عوام نے کالاباغ ڈیم کے حق میں ووٹ دے کر اس کی اہمیت اجاگر کر دی ہے، پاکستان مسلم لیگ کے قائدین چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کا مشن ہے کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلئے آگاہی مہم پورے ملک میں پھیلائی جائے، یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر 75لاکھ پاکستانیوں نے اس ڈیم کے بنانے کی حمایت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بنک کی رپورٹ کے مطابق 1992ء تک کالاباغ ڈیم بن جانا چاہئے تھا مگر بھارت کی وجہ سے ورلڈ بنک اپنے موقف سے ہٹ گیا۔ سیمینار سے مہر ظفر اقبال لک ، اصغر احمد گورال، ڈاکٹر جاوید، سجاد اکبر کاظمی، فاروق احمد، صفدر محمود گورایہ، چودھری ذوالفقار پپن، ملک فراز اعوان اور محترمہ زبیدہ احسان چودھری نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ فاران خان، ضیغم گوندل، سہیل اعوان، شاکر حسین شاہ، بلال مصطفی شیرازی ، ندیم مراد سندھو اور عرفان احسان بھی موجود تھے۔