نادرا اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ جعلی ہیں ٗچیئر مین نادرا

مقناطیسی سیاہی کو جانچنے کیلئے نادرا کے پاس کوئی صلاحیت موجود نہیں ٗ چیئر مین نادرا عثمان یوسف مبین صوبائی ریٹرننگ افسروں سے بیلٹ پیپرزکی ڈیمانڈ کا ریکارڈ منگوایاجائے ٗ حفیظ پیر زادہ سیاسی رہنما کمیشن کے میرٹ پربات نہ کریں ورنہ کارروائی کو ان کیمرہ کردیں گے ٗ چیف جسٹس

جمعرات 21 مئی 2015 21:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) جوڈیشل انکوائری کمیشن میں چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے کہا ہے کہ نادرا اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ جعلی ہیں، اگر انگوٹھوں کے نشانات نہیں ملتے ٗ شناختی کارڈ نمبر ملتا ہے تو اسے 97 فیصد درست مانا جاتا ہے ٗ جوڈیشل انکوائری کمیشن کا چودہواں اجلاس چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں ہوا۔

تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے انکوائری کمیشن سے استدعا کی کہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے بیلٹ پیپرز کا ریکارڈ جو الیکشن کمیشن بھجوایا گیا وہ الیکشن کمیشن سے منگوایا جائے۔ چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین پر تحریک انصاف، (ن) لیگ اور الیکشن کمیشن کے وکیل کی جرح مکمل ہو گئی چیئرمین نادرانے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مقناطیسی سیاہی کو جانچنے کیلئے نادرا کے پاس کوئی صلاحیت موجود نہیں۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے وکیل کی جانب سے جب سوال کیا گیاکہ چیئرمین نادرا نے کیا تمام جمع کرائی گئی رپورٹس پر کوئی رائے دی جس پر چیئرمین نادرا نے جواب دیا کہ کمیشن میں اڑتیس رپورٹس جمع کرائی گئی ہیں ٗ این اے 122 کی رپورٹ جائزہ لینے کے بعد الیکشن ٹربیونل بھجوائی گئی اور اس پر کو ئی تحفظات نہیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اگر انگوٹھوں کے نشانات سے تصدیق نہ ہو تو شناختی کارڈ نمبر سے تصدیق کی جاتی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ووٹ متعلقہ حلقے کا ہی ہے تاہم کچھ استعمال شدہ کاؤنٹر فائل پر غلط شناختی کارڈ نمبرز بھی پائے گئے۔

شاہد حامد کے سوال کے جواب میں چیئرمین نادرا نے بتایا کہ اگر انگوٹھا گندا ہو یا مہندی یا کٹ لگا ہو تو تصدیق نہیں ہو سکتی اور نشانات کی جانچ کیلئے مقناطیسی سیاہی کے استعمال کرنے یا نہ کرنے سے فرق نہیں پڑتا(ن) لیگ کے وکیل شاہد حامد نے چیئرمین نادرا سے جرح کرتے ہوئے کہا کہ اگر انگوٹھا صاف نہ ہوتو کیا نشان کی تصدیق ہوسکتی ہے جس پر عثمان مبین نے کہاکہ انگوٹھا صاف نہ ہونے اور سیاسی کا نشان واضح نہ ہونے پر تصدیق نہیں ہوسکتی، 60 سال کے بعد انگلیوں کے نشانات مدھم ہوجاتے ہیں، تصدیق نہیں ہوسکتی، نادرا کے پاس فنگرپرنٹ ایکسپرٹ موجود نہیں۔

مسلم لیگ (ق )نے گواہوں کی نئی فہرست جمع کرادی جس میں کہا گیا کہ سابق چیئرمین نادراطارق ملک، سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان کوبطورگواہ بلایاجائے سابق چیف الیکشن کمشنرفخرالدین جی ابراہیم اور حامدعلی مرزاکوبھی بطورگواہ بلایاجائے۔ مسلم لیگ( ق) نے پانچ صحافیوں کوبھی بطورگواہ بلانے کی استدعاکردی۔تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے چیئر مین نادراپرجرح شروع کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی ریٹرننگ افسروں سے بیلٹ پیپرزکی ڈیمانڈ کا ریکارڈ منگوایاجائے، چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا ہے کہ سیاسی رہنما کمیشن کے میرٹ پربات نہ کریں ورنہ کارروائی کو ان کیمرہ کردیں گے۔

جوڈیشل انکوائری کمیشن کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے نو بجے ہو گا۔ فافن کے مدثر رضوی اپنا بیان جمعہ کو ریکارڈ کرائیں گے۔

متعلقہ عنوان :