مرسی کی پھانسی کا عدالتی فیصلہ کسی طور عادلانہ نہیں،اس اہم مسئلے کو یورپی اور برطانوی پارلیمان میں اٹھانا چا ہیے‘ مصری حکومت پر مذاکرات کیلئے دباو ڈالا جائے ، مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ یہ ایک ظالمانہ فیصلہ ہے

تحر یک انصاف کی کور کمیٹی کے رکن چوہدری سرور کاسابق مصری صدر مرسی کی سزائے موت کے خلاف بر طانوی اور یورپی اراکین پارلیمنٹ کوخط

جمعرات 21 مئی 2015 20:15

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) تحر یک انصاف کی کور کمیٹی کے رکن چوہدری محمدسرور نے مصرمیں محمد مرسی کو سنائی گئی سزائے موت کی شدید مخالفت کرتے ہوئے بر طانوی پار لیمنٹ اور یورپین پارلیمنٹ کے اراکین کوبھی اس معاملے پر آواز بلند کر نے کیلئے خط لکھ دیا ۔جمعرات کے روز لکھے جانیوالے خط میں چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ اس خط کے ذریعے میں آپ کی توجہ مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو دی گئی سزائے موت کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں‘ مصری عدالت نے پندرہ مئی 2015 کو محمد مرسی اور ان کی جماعت الاخوان کے کئی اراکین کو موت کی سزا سنائی ہے‘ عدالتی فیصلے کے مطابق سابق صدر اور ان کے ساتھی بیرونی طاقتوں بشمول فلسطینی جماعت حماس اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مدد سے مصر کو غیر مستحکم کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں یہ عدالتی فیصلہ کسی طور عادلانہ محسوس نہیں ہوتاہمیں اس نہایت اہم مسئلے کو یورپیاور برطانوی پارلیمان میں اٹھانا چاہئیے اور مصری حکومت کو اس معاملے پر مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کے لیے دباو ڈالنا چا ہیے مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ یہ ایک ظالمانہ فیصلہ ہے جس میں انصاف کے تقاضوں کو نظر انداز کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہمیں موجودہ مصری حکومت کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ میں احتجاجی تحریک کے نتیجے میں حسنی مبارک کی بدعنوان حکومت کو ہٹا کر عوامی طاقت سے منتخب ہونے والے صدر کو پھانسی پر چڑھانا کسی طورایک دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔ درحقیقت، اس سزا پر عملدرآمد موجودہ مصری حکومت کے خلوص نیت اور اچھے اقدامات کو بھی مشکوک بنا دے گا۔جمہوریت کا سبق یہ ہے کہ سیاسی رہنماؤں کو ان کے نظریات کی بنا پر قتل کرنا کسی طور جائز نہیں ہے‘ عدالتی فیصلے سے انصاف کی بجائے انتقام کی بو آرہی ہے۔

اس لیے تمام جمہوریت پسندوں پر لازم ہے کہ وہ اس فیصلے کی مذمت کریں اور سابق صدر کو غیر جانبدارانہ انصاف کی فراہمی کے حق کی حمایت کریں۔ اگر محمد مرسی کو پھانسی دی گئی تو یہ عدالتی قتل تصور کیا جائے گاجو مصر کی حالیہ قیادت کے دامن پر ایک کبھی نہ مٹنے والا بدنما دھبہ ثابت ہوگامیں یہاں اس نکتے کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ موت کی اس سزا پر عملدرآمد سے نہ صرف مصر بلکہ مشرق وسطی میں تشدد اور عدم تحفظ کی ایک نئی لہر جنم لے گی۔

یہ عدالتی فرمان سیاسی مخالفین کو طاقت کے بل پر خاموش کرنے کی دبانے کی قدیم روایت کا تسلسل ہے جس سے ماضی میں بھی کثیر الجہتی مصری معاشرے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔میں چاہتا ہوں کہ آپ دنیا کی سب سے پرانی جمہوریت کے نمائندے ہونے کی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے مصری حکومت کو یہ احساس دلائیں کہ سابق صدر محمد مرسی کو موت کی سزا ایک ظالمانہ فیصلہ ہے۔ حکومت مصر کو چاہیے کہ وہ اس سزا کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے دوبارہ شفاف تحقیقات کا حکم دے۔ ہم اس بات کے قائل ہیں کہ سیاسی اختلاف کی بنا پر کسی کو زندہ رہنے کے بنیادی حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ ظلم پر خاموشی اختیار کرنا کسی طور ہم ایسے امن اور جمہوریت کے حامیوں کو زیب نہیں دیتا۔

متعلقہ عنوان :