پی پی پی رجسٹریشن منتقلی کیس ، جسٹس شوکت عزیز صدیقی پیپلز پارٹی کے اعتراض کے بعد مقدمے سے الگ ،نئے بنچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوادیا

جمعرات 21 مئی 2015 20:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پیپلز پارٹی کے اعتراض پر پی پی پی کی رجسٹریشن منتقلی کے حوالے سے دائر مقدمے سے خود کو الگ کر لیا اور نئے بنچ کی تشکیل کے لئے کیس عدالت عالیہ کے چیف جسٹس کو بھجوانے کا حکم دیدیا۔ پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن منتقلی کے حوالے سے دائر ناہید خان کی درخواست کی سماعت جمعرات کو جسٹس نور الحق این قریشی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔

سماعت کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر کی جانب سے فاضل بنچ کے رکن جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر اعتراض اٹھایا گیا کہ وہ ایک سیاسی جماعت سے وابستہ رہے ہیں اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کے مقابلے میں قومی اسمبلی کا الیکشن بھی لڑ چکے ہیں اس لئے انہیں اس بنچ میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

اس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ میں نے آئین کے تحت اپنے منصب کا حلف اٹھایا ہے تاہم اگر فریق ثانی کو مجھ پر اعتراض ہے تو میں خود کو اس کیس سے الگ کر لیتا ہوں۔

بعد ازاں فاضل جسٹس نے خود کو بنچ سے علیحدہ کرتے ہوئے نئے بنچ کی تشکیل کے لئے کیس چیف جسٹس کو بھجوانے کا حکم جاری کر دیا۔ سماعت کے بعد درخواست گزار ناہید خان اور ان کے شوہر صفدر عباسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ کئی ماہ سے فاضل بنچ کے روبرو زیر سماعت تھا مگر پہلے کسی نے اعتراض نہیں کیا ، اب فیصلہ ہونے کے قریب ہے تو بنچ پر اعتراض اٹھا دیا گیا ہے جو تعجب اور حیرانگی کا باعث ہے۔