پنجاب کا بجٹ ٹیکس فری ہوگا ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق اضافہ کریں گے‘ 2018ء تک لوڈشیڈنگ اور توانائی بحران کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کر دینگے ، پنجاب حکومت ہرسال 10لاکھ افراد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرے گی ، 2018ء تک 20لاکھ گریجوایٹس ووکیشنل ٹریننگ فراہم کرے گی،پنجاب کی ایکسپورٹ کو ہر سال 15فیصد تک بڑھایا جائے گا ، گروتھ ریٹ کو 8فیصد تک لے جایا جائے گا،میلینیم ڈویلپمنٹ اہداف کو 2018ء تک حاصل کر لیا جائے گا،دھرنا سیاست نے سرمایہ کاری کو بہت نقصان پہنچایا ہے، مالی سال کے خاتمہ تک 95فیصد تک ترقیاتی بجٹ استعمال کر لیا جائے گا،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت وزراء کو بری الذمہ قرار دیا، واقعہ میں ملوث مفرور پولیس افسران کی گرفتاری کیلئے کاروائی جاری

وزیر خزانہ وقانون پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 21 مئی 2015 19:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) وزیر خزانہ ، قانون، ایکسائیز و ٹیکسیشن پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ پنجاب کا نئے مالی سال کا بجٹ ٹیکس فری ہوگا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق اضافہ کریں گے ،حکومت پنجاب 2018ء تک لوڈشیڈنگ اور توانائی بحران کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کر دے گی جس کیلئے سولر، کول اور ایل این جی پاور پراجیکٹس شروع کئے جا رہے ہیں جبکہ قائداعظم سولر پارک نے کام شروع کر دیا ہے اور آئندہ برس تک اس کی پیداوار 1000میگاواٹ ہوجائے گی،غربت کے خاتمے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے پنجاب حکومت ہرسال 10لاکھ افراد کو ملازمت کے مواقع فراہم کرے گی اور 2018ء تک 20لاکھ گریجوایٹس ووکیشنل ٹریننگ فراہم کرے گی،پنجاب کی ایکسپورٹ کو ہر سال 15فیصد تک بڑھایا جائے گا جبکہ گروتھ ریٹ کو 8فیصد تک لے جایا جائے گا،میلینیم ڈویلپمنٹ اہداف کو 2018ء تک حاصل کر لیا جائے گا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ وفاقی بجٹ کے بعد کیا جائے گا،اقتصادی ترقی کیلئے امن و امان کی صورتحال بہتر ہونا بہت ضروری ہے اور دھرنا سیاست نے سرمایہ کاری کو بہت نقصان پہنچایا ہے،30اپریل تک پنجاب کا 71فیصد ترقیاتی بجٹ استعمال کر لیاگیا ہے اور مالی سال کے خاتمہ تک 95فیصد تک ترقیاتی بجٹ کا استعمال کر لیا جائے گا،سانحہ ماڈل ٹاؤن پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت وزراء کو بری کر دیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس واقعہ میں ملوث مفرور پولیس افسران کو گرفتار کرنے کے لئے کاروائی شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 90شاہراہ قائداعظم پر پنجاب گروتھ سٹریٹجی کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈاکٹر وسیم اجمل بھی موجود تھے۔مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ سرمایہ کاری کی فضا سازگار بنانے کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ اور امن عامہ کی صورتحال کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے اور پنجاب حکومت نے اس میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں بھی پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر ہے اور پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی زیادہ ترآبادی دیہات میں رہتی ہے لہٰذا زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبہ کو فوکس کرکے پالیسیاں ترتیب دی جا رہی ہیں تاکہ زراعت کے شعبہ میں زیادہ سے زیادہ ترقی ہو۔ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کا مشن کوالٹی آف لائف کو بہتر بنانا ہے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔اس کے علاوہ مقامی صنعت کی ضرورت کے مطابق نوجوانوں کو ووکیشنل ٹریننگ فراہم کی جا رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار مہیا ہوسکے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ پنجاب حکومت 2کول پاورپراجیکٹس کے علاوہ 1200میگاواٹ ایل این جی پاور پراجیکٹس بھی لگا رہی ہے جبکہ چائنہ کی 46بلین ڈالر کی سرمایہ کاری میں سے 22بلین ڈالر انرجی پراجیکٹس کیلئے ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ضرورت مند افراد کو آٹے، ٹرانسپورٹ، علاج معالجہ اور دوائیوں کی مد میں تقریباً 7بلین روپے کی سبسڈی بھی فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سی این جی مالکان کو بھی ریلیف فراہم کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی ایسا ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا جس سے غریب عوام متاثر ہوں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق اضافہ کریں گے ۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہاکہ سرمایہ کاری کی فضا سازگار بنانے کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ اور امن عامہ کی صورتحال کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے اور پنجاب حکومت نے اس میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں بھی پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر ہے اور پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت وزراء کو بری کر دیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس واقعہ میں ملوث مفرور پولیس افسران کو گرفتار کرنے کے لئے کاروائی شروع کر دی ہے۔