خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ریجنل پولیس آفسران کا اعلیٰ سطحی اجلاس

جمعرات 21 مئی 2015 19:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء ) صوبے میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی سیکورٹی کی انتظامات کا جائزہ لینے کے حوالے سے ریجنل پولیس آفسروں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقد ہوا ۔انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا ناصر خان دُرانی نے اس اہم اجلاس کی صدارت کی ۔ایڈیشنل آئی جی پیز سپیشل برانچ ،ھیڈکواٹرز ،آپریشنز ،انوسٹی گیشن ، کمانڈنٹ ایلیٹ فورس، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی،کمانڈنٹ ایف آر پی ،سی سی پی اُواور تمام ریجنل پولیس آفسروں نے اجلاس میں شرکت کی ۔

تمام ریجنل پولیس آفسروں نے اپنے اپنے ریجنوں میں اس سلسلے میں اب تک کئے گئے انتظامات ، الیکشن کے بارے میں جاری شدہ ہدایات و ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد ، تمام متعلقہ حکام اور اُمیدواروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس ، پولنگ اسٹیشنوں کی نوعیت، دستیاب افرادی قوت اور درپیش چیلنجز اور مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

پولیس سربراہ نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر 100گز سے لیکر 200گز کے فاصلے پر سیکورٹی زون بنائیں اور غیر متلعقہ اشخاص اور گاڑیوں کو اس سے آگے جانے کی بلکل اجازت نہ دیں۔

انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے تمام اہلکاروں کے کارڈ باقاعدہ سیکورٹی برانچ سے دستخط شدہ ، بازو پرلگی پٹی پر الیکشن ڈیوٹی کی نوعیت اور لکڑی stick کو ساتھ رکھنے کو یقینی بنائیں۔ شرکاء کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ پولیس اہلکاروں کو الیکشن ڈیوٹی پر بھیجوانے سے قبل ان کی بریفنگ سیشن کروائیں اور انہیں اپنے فرائض موثر اور بطریق احسن انجام دہی کے حوالے سے بریف کریں کہ وہ کسی پولنگ ایجنٹ کے لگائے گئے کیمپ کے قریب سے بھی نہ گزریں۔

اپنی توجہ صرف اور صرف سیکورٹی پر مرکوز کریں۔ الیکشن ڈیوٹی پر مامور دیگر سرکاری اہلکاروں کے شناختی کارڈ اور موبائل نمبر پولیس کو فراہم ہو، خدانخواستہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے مسلح اہلکار ایس ایچ اُو اور ایس ڈی پی اُو کے حکم کے بغیر فائرنگ نہ کھولیں۔ اور ایسے تمام واقعات کی ویڈیو بنوانے کو یقینی بنائیں۔

تاکہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جاسکیں۔ انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ آئیندہ ہفتے سے خود ضلعی پولیس افسرون کے زریعے اینٹیلی جنس اداروں اور دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ اجلاسوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رکھیں اور ان اجلاسوں کے باقاعدہ minutesمرتب کرکے تمام متعلقہ اداروں اور حکام کو بھجوائیں۔ کسی بھی چیز کو مبہم نہ چھوڑیں اور ہر ایک چیز کو فصاحت و بلاغت کیساتھ تحریری شکل میں ریکارڈ پر لائیں ۔

ریجنل پولیس افسروں کو ضرورت کے تحت نظرثانی شدہ پلان مرتب کرکے تمام ایشوز، اگر کوئی ہو، کو 27مئی سے پہلے پہلے حل کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ۔ شرکاء کو وائرلیس کے تمام پیغامات کی مناسب logging کروانے ،ہرچیکنگ کی رپورٹ آگے بھیجوانے اور ایس ایچ اُو اور ایس ڈی پی اُو کی گاڑیوں میں ریکارڈنگ کیمرے نصب کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ۔ اسی طرح اُنہیں کنٹرول روم کے فون نمبر سب کو فراہم کرنے اور دن رات آپریشنل رکھنے ،ہر پولنگ اسٹیشن کا تھانے سے فاصلہ اور پہنچنے کے وقت کا تعین کرنے اور تمام پولیس دفاتر اور رہائش گاہوں سے نفری نکال کر الیکشن ڈیوٹی پر لگوانے کی ہدایت کی گئی۔

آئی جی پی نے واضح کیا کہ بلدیاتی الیکشن 2015کا پُرامن انعقاد پولیس کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے اور اُنہیں ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض انتہائی دیانتداری کے ساتھ انجام دیں تاکہ سیکورٹی کے ساتھ ساتھ پولیس کی جانب داری پر بھی کسی کو معمولی شک و شبہ نہ ہو۔ اوربلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اُٹھائے گئے سیکورٹی اقدامات دوسروں کے لئے قابل تقلید بن سکیں۔