تین برس کے دوران صاف پانی پراجیکٹ پر 50ار ب روپے خرچ کیے جائیں گے،صاف پانی پراجیکٹ کا آغاز جنوبی پنجاب کے چار اضلاع سے کیا جارہاہے،دائرہ پنجاب بھر میں پھیلایا جائے گا،عوامی مفاد کے بڑے منصوبے پرشفافیت، معیاراورتیزرفتاری سے کام کیا جائے گا،2017ء تک پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا ہدف مکمل کرلیں گے

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 21 مئی 2015 19:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت جمعرات کو یہاں اعلی سطح کا اجلاس ہوا ،جس میں صاف پانی پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا بڑا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگائے جائیں گے اورمنصوبے کا آغازجنوبی پنجاب کے چار اضلاع سے کیا جائے گا۔

مرحلہ وار پروگرام کے تحت پینے کے صاف پانی کے منصوبے کوپنجاب بھر میں پھیلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تین برس کے دوران پینے کے صاف پانی کے منصوبے پر50 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔انہوں نے ہدایت کی کہ غیر کار آمدپرانی واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی کاپروگرام بھی صاف پانی پراجیکٹ کے ساتھ ہی شروع کیا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صاف پانی پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے،منصوبے پر پیشہ وارانہ انداز میں کام کیا جائے ۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب کی تمام تحصیلوں میں سروے 30جون تک مکمل کیا جائے اورواٹر فلٹریشن پلانٹس کی چیکنگ کا جامع میکانزم بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کے اس بڑے منصوبے پر شفافیت ،معیار اورتیزرفتاری سے کام کیا جائے گا۔2017ء تک پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا ہدف مکمل کریں گے۔چیف ایگزیکٹو آفیسر صاف پانی کمپنی نے منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہباز،ایم پی اے و چیئرپرسن صاف پانی کمپنی ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، سیکرٹریزخزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات ، اطلاعات اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔