سانحہ صفورا میں ملوث ملزمان کی گرفتاری رینجرز اور پولیس کا بڑا کارنامہ ہے، کراچی آپریشن شہر کو جرائم سے پاک کرنے کے لئے بلاتفریق کیا جا رہا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن نسرین جلیل کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 21 مئی 2015 19:16

کراچی ۔ 21 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن نسرین جلیل نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا میں ملوث ملزمان کی گرفتاری رینجرز اور پولیس کا بڑا کارنامہ ہے جسے سب قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، کراچی آپریشن شہر کو جرائم سے پاک کرنے کے لئے بلاتفریق کیا جا رہا ہے، یہ آپریشن کسی مخصوص سیاسی جماعت یا تنظیم کے خلاف نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو چیف سیکریٹری سندھ کے آفس میں سینیٹ کی کمیٹی انسانی حقوق کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس پر ارکان کمیٹی نے اسے اطمینان بخش قرار دیا۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن کمیٹی نسرین جلیل نے کہا کہ اسماعیلی برادری ملک کی مہذب اور امن پسند برادری ہے، ان کے غم میں سب برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیلی برادری شہر کو پرامن بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے، تمام سیاسی جماعتوں کا تعاون ان کے ساتھ رہے گا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ گرفتار چار دہشت گردوں کا کسی بھی مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے تعلق نہیں، یہ مختلف گروہ کے دہشت گرد ہیں جو کہ تھانے پر حملے، اہم شخصیات کے قتل اور اہم دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ شہر میں 13 فیصد قتل اسٹریٹ کرائم میں، 15 فیصد مذہبی شدت پسندی یا فرقہ واریت میں جبکہ 73 فیصد لسانی بنیادوں پر قتل ہوتے ہیں۔ ۔ اجلاس میں سینیٹر ستارا ایاز، سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، سینیٹر سحر کامران، سینیٹر فرحت اللہ خان بابر، سینیٹر ثمینہ عابد اور سینیٹر ہدایت اللہ شریک تھے۔