وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان اقوام متحدہ کے فورم برائے جنگلات کے گیارہویں سیشن میں شرکت کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

جنگلات کے تحفظ کے لئے ایک موثر منصوبہ بندی وقت کی ضرورت ہے اور یہ اقتصادی ترقی کے لئے ناگزیر ہے، پاکستان جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے کئی موثر اقدام اٹھا رہا ہے پاکستان فریم ورک ایگریمنٹ اور کلائمیٹ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دے رہا ہے مشاہد اللہ خان کا جنگلات سے متعلق یواین او فورم سے خطاب

جمعرات 21 مئی 2015 19:15

اسلام آباد ۔ 21 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہد اللہ خان اقوام متحدہ کے فورم برائے جنگلات کے گیارہویں سیشن میں شرکت کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ قبل ازیں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگلات کے تحفظ کے لئے ایک موثر منصوبہ بندی وقت کی ضرورت ہے اور یہ اقتصادی ترقی کے لئے ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو این ایف ایف واحد بین الاقوامی ادارہ ہے جو تمام ممالک کو ایک فورم مہیا کرتا ہے جہاں وہ اپنی تمام پالیسیاں ایک دوسرے سے شیئر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے کئی موثر اقدام اٹھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 12 فیصد حصے پر جنگلات کا تحفظ حاصل کر لیا ہے لیکن اس کو چھ فیصد اور بڑھانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان گلوبل فنڈ برائے جنگلات کی حمایت کرتا ہے جس کے ذریعے ترقی پذیر ممالک اپنے جنگلات کی حفاظت کے لئے کوششیں تیز کر سکیں اس فنڈ کو متحرک کرنے کے لئے 100 بلین ڈالر کی ضرورت ہے یہ سال ہم سب کے لئے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سال ہم فریم ورک ایگریمنٹ اور کلائمیٹ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی سے بھی ملاقات کی۔

متعلقہ عنوان :