سندھ اسمبلی ، سانحہ صفورا کے ملزمان کو گرفتار کرنے پر سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور

5 دنوں کے اندر دہشت گردوں کو گرفتار کرنا سندھ پولیس کا کارنامہ ہے، کریڈٹ وزیراعلی کو بھی جاتا ہے، نصرت سلطانہ سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث مجرموں کاپکڑا جانا اہم کارنامہ ہے ، ہمیں پولیس کوسیاسی مداخلت سے پاک کرنا،جدید اسلحہ فراہم کرنا ہے ،خواجہ اظہار الحسن و دیگر کا اظہار خیال

جمعرات 21 مئی 2015 18:35

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء ) سندھ اسمبلی نے جمعرات کو ایک قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری پر سکیورٹی او ر انٹیلی جنس اداروں خصوصاً سندھ پولیس کی کارکردگی کو سراہا گیا ۔ یہ قرار داد مشترکہ طور پر پیش کی گئی تھی ، جسے پیپلز پارٹی کی خاتون رکن نصرت سلطانہ نے ایوان میں پڑھا ۔

قرار داد میں کہا گیا کہ سکیورٹی اداروں خصوصاً سندھ پولیس نے دنوں کے اندر صفورا گوٹھ کے دہشت گردی کے خو ف ناک واقعہ میں ملوث افراد اور منصوبہ سازوں کو گرفتار کیا ہے ۔ اس واقعہ میں 40 سے زائد شیعہ اسماعیلی کمیونٹی کے افراد شہید ہو گئے تھے ۔ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی نصرت سلطانہ نے کہا کہ 13 مئی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے ۔

(جاری ہے)

پورے پاکستان میں دکھ کی لہر دوڑ گئی ۔ سندھ پولیس کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہے کہ اس نے 5 دنوں کے اندر دہشت گردوں کو گرفتار کیا ۔ اس کا کریڈٹ وزیراعلیٰ سندھ کو بھی جاتا ہے ، جنہوں نے قاتلوں کی گرفتاریوں کے لیے کارروائیوں کی نگرانی کی ۔ ہم امیدکرتے ہیں کہ ان قاتلوں کو جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا ۔ تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کہا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

ان اداروں نے دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کاپتہ چلایا اور انہیں گرفتار کیا ۔ ان واقعات میں سانحہ شکارپور ، بلدیہ ٹاؤن گارمنٹ فیکٹری کا سانحہ ، سبین محمود کا قتل ، ولی بابر کا قتل اور دیگر واقعات شامل ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ یہ سندھ پولیس کی بہترین کارکردگی ہے ۔ حکومت سندھ کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، جس نے اس واقعہ پر بہت توجہ دی ۔

شکارپور کے سانحہ میں بھی پولیس نے اہم کارنامہ انجام دے کر دہشت گردوں کو گرفتار کیا ۔ اس طرح اگر ہوتا رہے تو صوبے میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہو جائے گی ۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ میں ملوث مجرموں کاپکڑا جانا اہم کارنامہ ہے ۔ ہمیں پولیس کوسیاسی مداخلت سے پاک کرنا ہے ۔ انہیں جدید اسلحہ بھی فراہم کرنا ہے اور پولیس کے لیے بہت کچھ کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں اس پر آئی جی سندھ پولیس کے ساتھ ڈی جی رینجرز سندھ کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں چونکہ پولیس اور رینجرز دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فرنٹ پر ہیں ۔ اس لیے انہیں زیادہ کریڈٹ جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا ہو گا ، جو انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے ۔ وفاق اور صوبوں کے درمیان زیادہ مربوط نظام قائم کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے کچھ لوگ اپنے تبصروں میں اپنی خواہش کا اظہار کررہے تھے کہ اس سانحہ میں کچھ لوگ پکڑے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حافظ ناصر کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اور یہ جماعت نام نہاد مذہبی جماعت بھی ہے ۔ یہ مائنڈ سیٹ یونیورسٹیز میں ضیاء الحق کے دور سے موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں ہم انتخابی جلسے منعقد نہیں کر سکتے تھے ۔

کچھ لوگ موسیقی پروگرامز کے ساتھ جلسے کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کے پس منظر اور سیاسی وابستگی کے بارے میں بھی بتائیں گے ۔ وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ اسی اسمبلی میں سانحہ صفورا گوٹھ پر دکھ کے اظہار کے لیے قرار داد منظور کی گئی تھی ۔ ایوان کے ساتھ ساتھ میڈیا کے چند اینکرز کی طرف سے پولیس پر زبردست تنقید کی گئی تھی ۔

سیاسی بھرتیوں ، سیاسی مداخلت سمیت کئی باتیں کی گئیں ۔ ہمارا موقف یہ تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس کو فری ہینڈ دیا ہے ۔ کسی قسم کی اسے غلط ڈکٹیشن نہیں دی جاتی ۔ وزیر اعلیٰ نے سندھ بھر میں اچھی ساکھ کے حامل افسروں کو تعینات کیا ہوا ہے اور انہیں مکمل اختیار دیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دیگر صوبوں کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو سندھ پولیس چاروں صوبوں میں بہترین پولیس ہے اوراس نے بہترین نتائج دیئے ہیں ۔

دہشت گردی کے واقعات پنجاب سمیت ہر جگہ ہوئے لیکن دہشت گردوں کا پتہ چلانے کے حوالے سے سندھ پولیس کی کارکردگی بہترین ہے ۔ شکارپور سے صفورا گوٹھ کے سانحات تک کئی واقعات میں ملوث لوگوں اور گروپوں کا پتہ چلایا گیا ہے اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کے مجرموں سے وہ اسلحہ بازیاب ہوا ہے ، جس سے بے گناہ اسماعیلیوں کو شہید کیا گیا ۔

ایسے ثبوت موجود ہیں ، جن سے ان دہشت گردوں کو سزا ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی ادارے کے خلاف بلا جواز ریمارکس اور بیانات نہ دیئے جائیں۔ پولیس والے ٹارگٹ کلنگ کا شکارہوتے ہیں ۔ ان پر تنقید سے پولیس کے شہداء کی توہین ہوتی ہے ۔ ریمارکس دیتے ہوئے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں اغواء برائے تانوان کی وارداتیں نہیں ہیں ۔

وہ زمانہ بھی یاد کیا جائے ، جب سندھ میں ڈاکو راج تھا ۔ آج امن وامان کی بہتری کا کریڈٹ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو جاتا ہے ، جو ٹارگیٹڈ آپریشن کے کپتان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف پولیس کو استعمال کیا جاتا رہا ۔ ہم نے سیاسی انتقام کی روایت ختم کی ۔ اس کا کریڈٹ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی مفاہمت کی پالیسی کو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کی گرفتاری پر میں وزیر اعلیٰ سندھ ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ حکومت سندھ کی کوشش ہے کہ آئندہ دہشت گردی کے واقعات نہ ہوں ۔