کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،شرجیل میمن

عوام قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر مکمل اعتماد کریں،وزیراعلیٰ نے پولیس اوررینجرز کو فری ہینڈ دیاہے،فیلڈ میں پولیس کو کام کرنا ہے،حکومت کا کام پالیسی دیناہے،اچی میں 400 ملین گیلن پانی طلب سے کم آرہا ہے جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں ٹینکرز کے ذریعے مفت پانی فراہم کیا جائے گا،پریس کانفرنس سے خطا ب

اتوار 17 مئی 2015 16:23

کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،شرجیل میمن

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 مئی۔2015ء) وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہاہے کہ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،حکومت کی رٹ کو نشانہ بنایا گیا،عوام قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر مکمل اعتماد کریں،آخری دہشتگرد کے خاتمے تک شہر میں آپریشن جاری رہے گا،وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ایک اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس اوررینجرز کو فری ہینڈ دیاہے،فیلڈ میں پولیس کو کام کرنا ہے،حکومت کا کام پالیسی دیناہے،کراچی میں 400 ملین گیلن پانی طلب سے کم آرہا ہے جس کے بعد متاثرہ علاقوں میں ٹینکرز کے ذریعے مفت پانی فراہم کیا جائے گا۔

شہرقائد میں پانی بحران سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کی طلب ایک ہزار ملین گیلن ہے جب کہ شہر میں 600 ملین گلین پانی فراہم کیا جارہا ہے تاہم متاثرہ علاقوں میں اس وقت 800 مفت واٹر ٹینکرز فراہم کئے جارہے ہیں جو منگل سے 1000 کردیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن میں 100 ملین گیلن کیمنصوبوں پرکام ہورہا ہے جس کے لئے کنسلٹنٹس نے9 ماہ کا وقت مانگا تھا اور وہ اس پر کام کررہے ہیں جب کہ رواں سال بارشیں بھی کم ہوئی جس کے بعد حب ڈیم میں پانی بھی ختم ہوچکا ہے۔

وزیراطلاعات سندھ کاکہنا تھا کہ کراچی میں واٹر مینجمنٹ کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ شہر میں 22 پمپس کام کر رہے ہیں جس سے پانی کے ترسیلی نظام میں بہتری آرہی ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے 3 بار آدھا آدھا گھنٹے لوڈشیڈنگ کی گئی جس سے پانی کی فراہمی کا عمل متاثر ہوا تاہم ناغہ سسٹم کے تحت پانی کی ترسیل میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کراچی آپریشن سے متعلق کہا کہ کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،حکومت کی رٹ کو نشانہ بنایا گیا،عوام قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر مکمل اعتماد کریں،آخری دہشتگرد کے خاتمے تک شہر میں آپریشن جاری رہے گا،پولیس اہلکاروں کو دہشتگردوں سے لڑنے کی ٹریننگ دے رہے ہیں،جب جوانوں کی ٹریننگ دہشتگردوں سے بہتر ہوگی تب آپریشن میں کامیابی ملے گی،ماضی میں پولیس کوصرف چوراور ڈکیتوں کیخلاف لڑناسکھایا گیا،پولیس میں اچھے افسران بھی رکھے گئے ہیں، پیپلزپارٹی نے اچھی شہرت کے افسران کو محکموں میں لگایا ہے،پیپلزپارٹی کی حکومت سے پہلے محکموں کا حال سب کے سامنے تھا۔