چین اور بھارت میں 22 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 26 معاہدے طے پاگئے

دو طرفہ معاہدے قابل تجدید توانائی، بندرگاہوں، لاجسٹکس فنانس، تجارت، صنعتی پارکس اور میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے شعبوں میں طے پائے،بھارتی وزیراعظم نے شنگھائی میں انڈیا چائنا بزنس فورم میں چین کی بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات ، انڈیا میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے انھیں اعتماد میں لیا وزیراعظم نریندرمودی کا شنگھائی میں چینی سرمایہ کاروں سے خطاب

ہفتہ 16 مئی 2015 16:58

شنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء ) چین اور بھارت کے مابین 22 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 26 معاہدے طے پاگئے ۔ بیجنگ میں ہندوستانی سفارت خانے کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کے 3 روزہ دورہ ہندوستان کے دوران 22 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 26 معاہدے طے پاگئے ۔ہندوستانی سفارت خانے کے عہدیدار نامگیا سی کھمپا کے مطابق یہ دو طرفہ معاہدے قابل تجدید توانائی، بندرگاہوں، لاجسٹکس فنانس، تجارت، صنعتی پارکس اور میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے شعبوں میں طے پائے۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی نے شنگھائی میں منعقدہ انڈیا چائنا بزنس فورم میں چین کی بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقات بھی کی اور انڈیا میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے انھیں اعتماد میں لیا۔اس موقع پر نریندر مودی نے چینی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "آپ لوگ 'دنیا کی فیکٹری' ہونے کے ساتھ ساتھ 'دنیا کا بیک آفس بھی ہیں ۔

(جاری ہے)

انھوں نے چینی سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ہارڈویئرز کی پروڈکشن کے ماہر ہیں جبکہ ہندوستان کی توجہ سافٹ ویئرز اورسروسز پر ہے۔

وزیراعظم مودی نے فورم سے خطاب کے دوران بتایا کہ ہندوستان میں تجارت کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، خاص طور پر ٹیکس کے نظام کو شفاف بنایا جارہا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ ہندوستان کے دوران چین اور ہندوستان کے مابین 5 سال کی مدت کے دوران 20 کھرب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے گے تھے، تاہم ان منصوبوں کی رفتار سست ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا ’چین اور بھات کے درمیان صنعتی شراکت سے دونوں ممالک کے افراد کو وسیع سرمایہ کاری اور ترقی کے مواقع حاصل ہوں گے۔‘نریندر مودی چین کے تین روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔انھوں نے کہا کہ ’ایشیا کے سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے چین اور بھارت کے درمیان مربوط شراکت داری ضروری ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت چین شراکت داری کا فروغ ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :