سائنسی علوم کا حصول ازروائے قرآن مسلمانوں پر فرض ہے، مجاہد کامران

نئے علم کی تخلیق نہ کر کے مسلمان قرآن پاک کے احکامات سے انحراف کر رہے ہیں،نووکیشن کی تقریب سے خطاب

منگل 12 مئی 2015 23:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ سائنسی علوم کا حصول ازروائے قرآن مسلمانوں پر فرض ہے اور نئے علم کی تخلیق نہ کر کے مسلمان قرآن پاک کے احکامات سے انحراف کر رہے ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سنٹر فار ہائی انرجی فزکس کے زیر اہتمام لاء کالج کے آڈیٹوریم میں منعقدہ پہلے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بلال مسعود، پروفیسر ایمریطس ڈاکٹر محمد سلیم، چیئرمین کانووکیشن کمیٹی سنٹر فار ہائی انرجی فزکس ڈاکٹر منور اقبال، فیکلٹی ممبران، طلباء طالبات اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا ہے کہ قرآن پاک کی 750 آیات میں کائنات پر غور و فکر ، فطرت کے مشاہدے اور تدبر و تفکر کی ہدایت کی گئی ہے مگر بدقسمتی سے پچھلی چند صدیوں میں مسلمانوں کا سائنسی علوم میں حصہ نہ ہونے برابر ہے اور دنیا میں مسلمانوں کی شکست کا اصل سبب بھی سائنسی علوم سے دوری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہئیے کہ دنیا میں قوت، دولت اور عزت صرف انہی قوموں کو میسر ہے جو تحقیق اور علم کی تخلیق کو دینی فریضہ سمجھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا کل جی ڈی پی 16 سے17 ہزار ارب ڈالر ہے اور وہ تعلیم کے شعبے میں تقریباََ 800 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ نئے علم کی تخلیق کے شعبے میں تقریباََ320 ارب ڈالر خرچ کر تا ہے۔

جبکہ ہمارا کل جی ڈی پی صرف 200 تا 225 بلین ڈالر ہے اور ہم تعلیم پر دو فیصد سے بھی کم اور تحقیق پر صرف صفر عشاریہ ایک فیصد خرچ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ وہ اپنے مضمون میں حاوی ہوں اور مطالعے کی وسیع عادات اپنائیں۔ اپنے خطاب میں ڈائریکٹر بلال مسعود نے کامیاب ہونے والے طلباء وطالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لئے ایک تاریخی موقع ہے۔ قبل ازیں بی ایس آنرز، ایم ایس سی اور ایم فل کے 98 طلباء و طالبات کو ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔