شمالی وزیرستان ،لوڑہ منڈی میں قبائل گروپوں میں خونریز تصادم جاری، 48 افراد ہلاک ، 25 زخمی ، بعض کی حالت تشویشناک ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ، دونوں اطراف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال، علاقے میں کشیدگی برقرار

ہفتہ 9 مئی 2015 22:13

شمالی وزیرستان ،لوڑہ منڈی میں قبائل گروپوں میں خونریز تصادم جاری، ..

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 مئی۔2015ء) شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل لوڑہ منڈی میں دو قبائل گروپوں کے درمیان اراضی کے تنازعہ پر خونریز تصادم دوسرے روز بھی جاری، مزید 40افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 48ہوگئی جبکہ 25 افراد زخمی ہیں ، بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، دونوں اطراف سے چھوٹے بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیاجارہاہے ، علاقے میں کشیدگی بر قرار, پولٹیکل انتظامیہ مکمل خاموش ہے۔

تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل لوڑہ منڈی کے علاقہ میں اراضی کے تنازعہ پر دو قبائل پیپلی کابل خیل اور مدا خیل کے درمیان جمعہ کے روز سے خونریز تصادم شروع ہوا جو دوسرے روز بھی جاری رہا دونوں اطراف سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق تصادم میں مزید 40افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 48 ہوگئی ہے جبکہ 25 افرادزخمی ہیں۔

بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں قبائل کے درمیان اراضی پر ایک سال سے تنازعہ چلا آرہا ہے جس میں متعدد بار فائر بندی بھی کی جا چکی ہے جوکہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے مورچہ زن ہو کر ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے تاہم دو روز تک جاری جنگ میں فائر بندی یا مصالحتی کردار ادا کرنے کیلئے کوئی بھی سرکاری یا علاقائی شخصیت سامنے نہیں آسکا ہے اطلاعات کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کو جنوبی وزیرستان کے راستے پشاور میں علاج کیلئے منتقل کرنے کی کوششیں کی جا رہی تھی جو بار اور ثابت نہ ہُوئے اور اجازت نہ ملنے کی وجہ پر زخمیوں کو علاج کیلئے افغانستان منتقل کیا جا رہا ہے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اگر اس جنگ بندی میں انتظامیہ نے کردار ادا نہ کیا تو مزید ہلاکتیں ہو جائے گی جس سے علاقہ میں بڑے پیمانے پر تباہی و بربادی پھیل جائے گی جہاں ایک طرف شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے اور دوسری طرف ان دو قبائل کے درمیان دو روز سے خونریز جنگ کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں قبائل ایک دوسرے کیلئے بدستور مورچہ زن ہیں اور کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے پولٹیکل ذرائع کے مطابق یہ علاقہ پاک افغان سرحد کے قریب واقع ہے اور اس کے قریبی روابط افغانستان کیساتھ جا ملتے ہیں جبکہ علاقائی لوگوں کے مطابق کہ ہمارا علاقہ پاکستان کیساتھ ہے اور شمالی وزیرستان کیساتھ پاک افغان بارڈر پر واقع ہے ۔