ننکانہ صاحب میں باا ثر افراد نے خاتون کی 12 سالہ بیٹی اور ساتویں کلاس کی طالبہ کو سکول واپسی پر اغواء کر لیا

جمعہ 8 مئی 2015 23:50

ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 مئی۔2015ء) ننکانہ صاحب کے قصبہ ریحان والا میں باا ثر افراد نے مطلقہ خاتون کی 12 سالہ بیٹی اور ساتویں کلاس کی طالبہ کو سکول واپسی پر اغواء کر لیا ،پولیس نے 22 روز بعد مقدمہ درج تو کر لیا مگر مغویہ بازیاب اور کوئی بھی ملزم گرفتار نہ کر سکی ، اہل خانہ کی کوششوں سے گرفتار ہو نے والے مرکزی ملزم کو پولیس نے " معاوضہ " وصول کر کے چھوڑ دیا ،غریب خاتون غم سے نڈھال اور دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،متاثرہ خاتون کی وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق تھانہ منڈی فیض آباد کے علاقہ ریحان والا کی رہائشی خاتون کوثر بی بی نے پریس کلب میں بتایا کہ اس کے خاوند نے اسے تین بچوں کی پیدائش کے بعد دوسری شادی کر لی اور مجھے آٹھ سال قبل طلاق دے دی تھی، میں نے اپنی دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کو لاہور میں نجی فیکٹری میں محنت مشقت کر کے پالا، خاتون نے روتے ہو ئے بتایا کہ ایک ماہ قبل 13 اپریل کو میری 12 سالہ بڑی بیٹی کنزہ پروین جو کہ قریبی نجی سکول میں ساتویں کلاس کی طالبہ تھی کو سکول چھٹی کے بعداسی محلے میں رہنے والے منظور احمد نے اپنی اہلیہ اور ساتھیوں کے ہمراہ اغواء کر لیا اور موڑ کھنڈا کے قریب گاؤں ماسو شریف لے گئے ،کوثر بی بی نے بتایا کہ میں نے فوری طور پر متعلقہ تھانے کو اطلاع دی اور علاقہ کے مقامی افراد کو اپنی بیٹی کی واپسی کے لئے ترلے منتیں کیں مگر با اثر افراد نے میری بات سنی ان سنی کر دی ،میں اپنی معصوم بیٹی کی واپسی کے لے ایک ماہ تک در بدر کی ٹھوکریں کھاتی رہی ،پولیس تھانہ منڈی فیض آباد نے وقوعہ کے 22 روز مقدمہ تو درج کر لیا مگر تاحال پولیس کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے اور مغویہ کی بازیابی میں کامیاب نہیں ہو سکی ،کوثر بی بی نے یہ بھی الزام لگایا کہ تھانہ منڈی فیض آباد میں مقدمہ کے تفشیشی غلام قادر نے ہماری کوششوں سے گرفتار ہو نے والے مرکزی ملزم منظور احمد کو کاروائی اور تفشیش کی بجائے مبینہ طو ر پر رشوت لے کر با عزت بری کر دیا ،متاثرہ خاتون کوثر بی بی نے کہا کہ پولیس ان بااثرملزمان سے ملی ہو ئی ہے جو نہ ہی ملزمان کو گرفتار کررہی ہے اور نہ ہی میری بیٹی کو بازیاب کروایا جا سکا ہے ، کوثر بی بی نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آ ئی جی پنجاب سے معاملے کا فوری نوٹس لینے اور اپنی بیٹی کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ،خاتون نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر پولیس نے ملزمان کے خلاف کاروائی نہ کی اور میری بیٹی کو بازیاب نہ کروایا تو وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے خود سوزی کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔