مذاکراتی کی امیدیں دم توڑ گئیں ، فوری کامیابی کا کوئی امکان نہیں ، عبدالباسط

جمعرات 7 مئی 2015 12:28

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) تعینات پاکستانی سفیر عبدالباسط نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ جموں و کشمیر ہی بھارت اور پاکستان کے درمیان مرکزی مسئلہ ہے جبکہ دہشت گردی سمیت دیگر معاملات کشمیر سے جڑے زیلی مسائل ہیں بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارتی خارجہ سیکرٹری کے حالیہ دورہ پاکستان کے باوجود دونوں ملکوں کے مابین مذاکرت کی بحالی کا کوئی فوری امکان نظر نہیں آ رہا ہے عبدالباط نے اس باکا اعتراف کیا کہ اگست 2014 جب بھارت نے خارجہ سیکرٹری مذاکرات منسوخ کئے سے اب تک دوطرفہ بات چیت کی بحالی کے حوالے سے کوئی ٹھوس پیشرفت سامنے نہیں آئی ہے انہوں نے کہا کہ سارک یاترا کے دوران بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر کے دورہ پاکستان سے مذاکرات بارے جو امیدیں کی جا رہی تھی وہ خود ہی دم توڑ گئیں عبدالباسط نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگرچہ اسلام آباد نئی دہلی کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کی اپنی کوششیں جاری رکھے گا تاہم اس کی فوری کامیابی کا کوئی امکان نہیں ہے ان کا کہنا تھا کہ حریت لیڈران نے بات چیت کوئی نیا اقدام نہیں تھا اور پاکستان گزشتہ کئی دہائیوں سے کشمیر مزاحمتی لیڈران ان کے ساتھ بات کرتا آیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگست کے بعد بھی میں نے کئی بار حریت لیڈران سے ملاقات کی لیکن اس پر بھارت کی طرف سے کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ۔ ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے یہ بات دہرائی کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جموں و کشمیر کے مسئلے کو بنیادی تنازعہ کی حیثیت حاصل ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سمیت دیگر تمام معاملات کشمیر کے مرکزی تنازعہ سے جڑے ذیلی مسئال ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں بات چیت بحال ہونے کا امکان نظر نہیں آ رہا ہے لیکن وہ اس سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالباسط نے بتایا کہ لکھوی کے بارے میں قانون اپنا کام کا رہا ہے اور مقدمے کی کارروائی مکمل ہونے سے پہلے کوئی بھی نتیجہ اخذ کرنا مناسب نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو گرفتار کرنے کا بھی حکومت پاکستان کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں ہے ۔