اقوام متحدہ حوثی باغیوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے زمینی کا روائی کی منظوری دے ، یمن

جمعرات 7 مئی 2015 11:32

صنعا ء(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) یمن کی حکومت نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں حوثی باغیوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے غیر ملکی افواج کی زمینی مداخلت کی منظوری دے۔اقوام متحدہ میں یمن کے مشن نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ممبران کے نام خط میں زمینی افواج کی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’عالمی برادری یمن میں بالخصوص عدن اور طیعز کو حوثی باغیوں سے بچانے کے لیے زمینی افواج بھیجیں‘۔

یمن کی حکومت کا سکیورٹی کونسل کے اراکان کے نام خط ملک میں غیر ملکی افواج کی زمینی مداخلت کا قانونی جواز مہیا کرے گا۔سعودی عرب کی سربراہی میں عرب ممالک کے اتحاد نے جب 26 مارچ کو یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کی تھیں اس وقت بھی یمنی حکومت نے اقوام متحدہ سے اسی طرح کی منظوری طلب کی تھی۔

(جاری ہے)

یمنی حکومت نے انسانی حقوق کے اداروں سے بھی کہا ہے کہ وہ نہتے یمنی باشندوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں کا ریکارڈ اکٹھا کرے۔

یمنی حکومت نے کہا کہ وہ ہر ممکن کوشش کرے گی تاکہ حوثی باغیوں کو جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کی سزا مل سکے۔اقوامِ متحدہ میں یمن کے مندوب خالد الایمانی کی جانب سے سکیورٹی کونسل کے پندرہ ممبران کو بھیجے گئے خط میں ملک کے جنوبی شہر عدن کی بندرگاہ کے قریب ایک کشتی پر حوثی باغیوں کی گولہ باری کینتیجے میں کم سے کم 32 افراد کے ہلاک ہونے کا ذکر کیاگیا ہے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ کشتی پر سوار افراد لڑائی سے جان بچا کر بھاگ رہے تھے کہ حوثی باغیوں نے انھیں نشانہ بنایا۔یمنی حکومت نے کہا ہے کہ حوثی باغی عدن میں ہر حرکت کرنے والی چیز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔خیال رہے کہ عدن میں حوثی باغیوں اور صدر عبد ربہ منصور ہادی کے حامی مسلح افراد کے درمیان التواحی پر کنٹرول کے لیے لڑائی جاری ہے۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں صدر عبد الربا منصور ہادی کی حکومت کا حامی ٹی وی چینل واقع ہے۔التوحی کے رہائشیوں نے خبر رساں اداریکو بتایا سعودی اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں کی مدد سے باغیوں کے حملے کو پسپا کر دیاگیا تاہم اس حملے میں کم سے کم 40 افراد ہلاک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :