Live Updates

ڈی نوٹیفائی ہونے تک ایم این اے ہوں،میری وکٹ گرم اور ٹیم کھیلنے کیلئے تیار ہے،این اے 125 کا فیصلہ (ن) لیگ کی فتح اور موقف کی تائید ہے، حامد خان الزام ثابت نہ کر سکے اور مجھے کلین چٹ دے دی گئی،میں دوبارہ الیکشن لڑنا چاہتا تھا لیکن پارٹی نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا،عمران خان سازشی اور ڈرامے بازآدمی ہیں،حامد خان کی درخواست پر عملے کے 47 افراد تبدیل کئے گئے،2015 بلدیاتی الیکشن کا سال ہے،ایاز صادق کو دوبارہ الیکشن میں جانا پڑا تو وہ آسانی سے جیت جائیں گے، دھرنے کا سانپ ابھی مرا نہیں زخمی ہو کر لوٹ پوٹ ہو رہا ہے،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 6 مئی 2015 23:31

ڈی نوٹیفائی ہونے تک ایم این اے ہوں،میری وکٹ گرم اور ٹیم کھیلنے کیلئے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہڈی نوٹیفائی ہونے تک ایم این اے ہوں،میری وکٹ گرم اور ٹیم کھیلنے کیلئے تیار ہے،این اے 125 کا فیصلہ (ن) لیگ کی فتح اور موقف کی تائید ہے، حامد خان الزام ثابت نہ کر سکے تو مجھے کلین چٹ دے دی،میں دوبارہ الیکشن لڑنا چاہتا تھا لیکن پارٹی نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا،عمران خان سازشی اور ڈرامے بازآدمی ہیں،حامد خان کی درخواست پر عملے کے 47 افراد تبدیل کئے گئے،2015 بلدیاتی الیکشن کا سال ہے۔

بدھ کو نجی ٹی وی کو دےئے گئے انٹرویو میں خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ الیکشن ٹربیونل کے جج صاحب نے دھاندلی سے متعلق ہمارے خلاف ایک لفظ بھی نہیں لکھا، عدالت نے لکھا ہے کہ دھاندلی ثابت نہیں ہوئی ا، فیصلے کے خلاف کل یا پرسوں سپریم کورٹ جائیں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ میرے حلقے میں حامد خان کی درخواست پر غیر تربیت یافتہ اسٹاف لگایا گیا،حامد خان اور عمران خان پر جھوٹ بولنے کا مقدمہ ہونا چاہیے ،حامد خان کی درخواست پر عملے کے 47 افراد تبدیل کئے گئے۔

سعد رفیق نے کہاکہ 2015 بلدیاتی انتخابات کا سال ہے، ڈی نوٹی فائی ہونے تک ایم این اے ہوں، حامد خان الزام ثابت نہ کر سکے تو مجھے کلین چٹ دے دی۔انھوں نے کہا کہاردو بازار سے بیلٹ پیپر چھاپنے کا جواب الیکشن کمیشن کا کام ہے، میری وکٹ گرم اور ٹیم کھیلنے کیلئے تیار ہے۔انھوں نے کہاکہ دس دن قبل تحریک انصاف کو اپنے حلقے میں ہرایا ہے، عمران خان کو پتا ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوئے تو پھر ہار جائیں گے، ایاز صادق کو دوبارہ الیکشن میں جانا پڑا تو وہ آسانی سے جیت جائیں گے ۔

انھوں نے کہاکہ دھرنے کا سانپ ابھی مرا نہیں زخمی ہو کر لوٹ پوٹ ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ این اے 125 کا فیصلہ (ن) لیگ کی فتح اور موقف کی تائید ہے، فیصلے میں آر اوز کی بدنیتی بھی سامنے نہیں آئی۔ ٹربیونل نے حامد خان کا نام لے کر کہا ہے کہ وہ دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور ریٹرننگ آفیسرز نے اپنی ذمہ داری صحیح طرح سے سرانجام نہیں دی ، فیصلے میں لکھا ہے کہ 17پولنگ اسٹیشن میں 6لوگوں نے دو دو بار ووٹ ڈالا ہے، تھیلوں کو صحیح طرح سے سیل نہیں کیا گیا جبکہ میرے ایم پی اے کے خلاف کوئی بات نہیں کی گئی، اب سپریم کورٹ میں جانا ہمارا حق ہے، کل یا پرسوں تک سپریم کورٹ جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے دوبارہ الیکشن لڑنے کا سوچا تھا لیکن میری پارٹی نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ اس لئے کیا کہ آئندہ کوئی غلط روایت نہ پڑ جائے، اگر الیکشن کمیشن مجھے نا اہل قرار دے گا تو ایم این اے نہیں رہوں گا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگر میں عمران خان کی طرح کا ہوتا تو کہتا کہ پی ٹی آئی نے ریٹرننگ افسران سے دھاندلی کرائی، انہوں نے کہا17پولنگ اسٹیشن ہیں،10میں پی ٹی آئی،7میں (ن) لیگ جیتی اور حامد خان کی درخواست پر میرے حلقے میں ان ٹرینڈ اسٹاف سے الیکشن کرایا گیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات