مشترکہ غیر تدریسی ملازمین ویلفیئر فورم، وفاقی اردو یونیورسٹی کے تحت ایک ہنگامی مشترکہ جنرل باڈی کا اجلاس گلشنِ اقبال کیمپس میں منعقد کیا گیا

بدھ 6 مئی 2015 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) مشترکہ غیر تدریسی ملازمین ویلفیئر فورم، وفاقی اردو یونیورسٹی کے تحت ایک ہنگامی مشترکہ جنرل باڈی کا اجلاس گلشنِ اقبال کیمپس میں منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں غیر تدریسی ملازمین کے گلشنِ اقبال کیمپس اور عبدالحق کیمپس کے منتخب نمائندوں، انجمنِ اساتذہ گلشنِ اقبال کیمپس اور عبدالحق کیمپس کے منتخب نمائندوں ، سینیٹر ز، ممبر سنڈیکیٹ اور رکن نامزد کمیٹی نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔

اجلاس میں اردو یونیورسٹی میں جاری حالیہ انتظامی و مالی بحران ، بدعنوانی کے معاملات اور تنخواہوں کی تاحال عدم ادائیگی پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا کہ یونیورسٹی میں اس وقت دو وائس چانسلر، دو رجسٹرار اور دو ٹریژرار تعینات ہیں جس سے دو انتظامیہ بیک وقت اپنے احکامات چلا رہی ہیں اور ایسی صورتحال میں ملازمین کے لیے کام کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

قرارداد میں کہا گیا کہ سینٹ کے فیصلے کے بعد صدرِ پاکستان /چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹر ظفر اقبال کو 3 ماہ کی جبری رخصت پر بھیج دیا گیا جس کے بعد ڈاکٹر محمد قیصر کو قائم مقام وائس چانسلر مقرر کیا گیا جس کے باوجود ڈاکٹر ظفراقبال وائس چانسلر کے دفتر پر قابض ہیں اور تمام مراعات لے رہے ہیں۔ آئے دن من پسند افراد کی خلافِ قانون اور خلافِ ضابطہ نئی نئی تقرریاں کی جارہی ہیں اور غیر قانونی سلیکشن بورڈز کے ذریعے کلیدی عہدوں پر تعیناتیاں کی جارہی ہیں۔

اس کے علاوہ سیکیورٹی ایجنسی کی مدد سے غیر ضروری حد تک یونیورسٹی میں سیکیورٹی کا نظام نافذ کردیا گیا ہے اور اس سیکیورٹی ایجنسی کو بھی ایڈوانس میں معاوضہ دیا جارہا ہے۔ اس کے برعکس ملازمین کو اس ماہ اب تک تنخواہیں نہیں دی گئیں جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ تمام بینکوں نے ڈاکٹر محمد قیصر کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تمام بینک اکاؤنٹ فریز کردئیے ہیں ۔

اجلاس میں مشترکہ طور پر ڈاکٹر ظفراقبال سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر سینٹ اور صدرِ پاکستان کے فیصلے کو مانتے ہوئے رخصت پر چلے جائیں اور خود کو شفاف احتساب کے لیے پیش کریں اور صدرِ پاکستان سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنا آئینی کردار ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد قیصر کو ان کا چارج دلوائیں تاکہ یونیورسٹی کے معاملات آگے بڑھ سکیں۔ اجلاس کے دوران ڈاکٹر ظفر اقبال نے آ کر ملازمین کو تنخواہیں جلد ہی دینے کا اعلان کیا جس پر ملازمین نے ’’گو وی سی گو‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ان سے تنخواہیں لینے سے انکار کردیا اور مطالبہ کیا کہ وہ چارج فوری طور پر ڈاکٹر محمد قیصر کے حوالے کریں۔

بعد ازاں ملازمین نے ایم ایس سی بلاک سے بی ایس سی بلاک تک ریلی نکالی اور اس بحران کے حل تک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔